مولانا فضل الرحمان نے اسٹبلشمنٹ سے بات چیت پر رضا مندی ظاہر کردی

اسٹبلشمنٹ سے اپنی شرائط پر بات چیت ہوسکتی ہے۔ سربراہ پی ڈی ایم کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی اتوار 20 جون 2021 17:06

مولانا فضل الرحمان نے اسٹبلشمنٹ سے بات چیت پر رضا مندی ظاہر کردی
پشاور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 20 جون 2021ء ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے آمادگی ظاہر کردی۔ تفصیلات کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ سے اپنی شرائط پر بات چیت ہوسکتی ہے کیوں کہ پرانا نظام ختم کردیا اور نیا نظام ناکام نظر آرہا ہے ملک میں ایک بار پھر دہشت گردی بڑھ رہی ہے ، خیبر پختونخوا کے حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں ، یہ لوگ مظلومیت کے دور سے گزر رہے ہیں ، دہشت گرد کیوں سر اٹھا رہے ہیں؟ کچھ ادارے اپنا ہاتھ اوپر رکھنے اور اپنے مفادات کیلئے یہ سب کر رہے ہیں تاکہ ان کے پاس جواز موجود رہے، 10 سال تک کیلئے بڑی رقم کا اعلان کیا گیا تھا کہ وہاں ترقیاتی کام ہوسکیں مگر آج تک انہیں ایک پیسہ نہ مل سکا۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں شبہ ہے کہ اس قسم کے حالات ریاست اور ریاستی اداروں کی ناک کے نیچے پیدا ہوتے ہیں ان کی آنکھوں کے سامنے یہ حالات رونما ہوتے ہیں بلکہ میں یہ گستاخی بھی کروں گا کہ اس قسم کے حالات جان کر پیدا کیے جاتے ہیں تاکہ ان علاقوں میں فوج کو رہنے کا جواز مل سکے ، اسی لیے وہاں دوبارہ نئی نئی تنطیمیں اٹھ رہی ہیں تو ٹارگٹ کلنگ کر رہی ہیں اور علما کو بھی قتل کر رہی ہیں۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں بہت گہری ہیں اور ان جڑوں کو اکھارنے کے لیے عمران خان کو لایا گیا ، منصوبے کے تحت نئی نسل کو گمراہ کیا گیا ہے اور ایک مادرپدر آزاد معاشرہ تشکیل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جب کہ اس وقت فاٹا اور وہاں کے عوام مظلومیت کے دور سے گزر رہے ہیں اور قبائلی اضلاع میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہو رہا ہے۔