نافع کے تحت ادارہ نورحق میں اسکول پرنسپلز اوراساتذہ کاتعلیمی سیمینار

یکساں نظام تعلیم کے نام پر شب خون مارنے سے روکنے کے لیے راست اقدام اٹھانے سے گریز نہیں کیا جائے گا ،ْ مقررین سیمینار کی صدارت پروفیسر ابراہیم جبکہ ہدایت خان نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ،ْشہر بھر سے اساتذہ نے شرکت کی

جمعہ 2 جولائی 2021 23:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2021ء) نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن (نافع) کراچی کے تحت ادارہ نورحق میں ’’نیا نصاب تعلیم نظریہ پاکستان کے تناظر میں‘‘کے عنوان کے تحت اسکول پرنسپلز اور اساتذہ کے لیے ایک تعلیمی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر ابراہیم نے کی جبکہ مہمان خصوصی ڈائریکٹر جنرل نافع ہدایت خان تھے۔

سیمینار سے فیض احمد فیض ڈائریکٹر نافع کراچی، عظیم صدیقی، محمد حسین محنتی، حافظ نعیم الرحمن، ہدایت خان نے خطاب کیا۔ پروگرام میں نگران صوبہ سندھ یاسین ظفر ضلعی صدر جنرل سکریٹریز و ڈپٹی سکریٹریز نے شرکت کی ۔شہر بھر سے تشریف لائے ہوئے اساتذہ کو نافع کے اغراض و مقاصد اور اس کے جہد مسلسل سے آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

سیمینار میں دعوتی کام کی توسیع پر غوروخوض کیا اور اعادہ کیا کہ نئے اور یکساں نصاب تعلیم کے نام پر باطل قوتوں کو نصاب پر شب خون مارنے سے روکنے کے لیے کوئی بھی راست اقدام اٹھانے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

پروگرام میں مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ مملکت خداداد اسلام کے نام پر بنا تھا اس لیے کسی طور اس بات کو گوارا نہیں کیا جائے گاکہ مغربی قوتوں کی خوشنودی کے لیے نونہالان وطن کے لیے ایسا نصاب مرتب کیا جائے جو بنیادی اسلامی تعلیمات، دستور پاکستان اور نظریہ پاکستان سے متصادم ہو۔ مزید یہ طے کیاکہ اسکولز کی سطح پر دعوتی اور تربیتی یونٹس قائم کیے جائیں گے جس میں اساتذہ کا تزکیہ اور طلبہ و طالبات کی اسلامی خطوط پر تربیت کا خواب احسن طور پر شرمندہ تعبیر ہوسکے ۔

یکساں نظام تعلیم کے نام پر نصاب سے اسلامی مواد نکالنے کے عمل کو عالمی سازش اور مغرب کی خوشنودی ٹھہراتے ہوئے شدید الفاظ میں اس کی مذمت کی گئی اور ان گھناؤنے عوامل کے خلاف ملک بھر میں ایک منظم تحریک چلانے کا عندیہ دیا گیا۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ نصاب تعلیم میں کی جانے والی تبدیلیاں کسی نیک جذبے کے تحت نہیں بلکہ حکمرانوں کی اسلام بیزاری اور مغرب کی خوشنودی کے لیے ہے۔

ہم اپنے بچوں کے لیے ایسا کوئی نصاب ہر گز قبول نہیں کریں گے جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہو یا جس میں پہلے سے نصاب میں شامل بنیادی اسلامی تعلیمات کو خارج کیا گیا ہو۔ شرکاء و مقررین نے نصاب تعلیم میں کی جانے والی تبدیلیوں کو ایک سنگین واقعہ ٹھہرایا کہ یہ ایک ایمانی مسئلہ ہے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ان تبدیلیوں کو روکنے کے لیے کبھی بھی کوئی اقدام اٹھانے سے ہر گز دریغ نہیں کیا جائے گا۔