جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی ، آئی بی ، ایم آئی اور پولیس افسر شامل ہوں گے۔ ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 3 جولائی 2021 13:37

جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 جولائی 2021ء) : جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی 5 اراکین پر مشتمل ہو گی جبکہ جے آئی ٹی کا سربراہ ڈی آئی جی رینک کا افسر ہو گا۔ ذرائع نے بتایا کہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی ، آئی بی ، ایم آئی اور پولیس افسر شامل ہوں گے۔

جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم جوہر ٹاؤن دھماکے کی تحقیقات کرے گی۔ جے آئی ٹی 15 روز میں دھماکے سے متعلق رپورٹ مرتب کر کے اعلیٰ حکام کو ارسال کرے گی۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ لاہور کے علاقہ جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں 4 افرد جاں بحق اور 14 افراد زخمی ہوئے۔ دھماکے اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز میلوں دور تک سنائی گئی جب کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور آس پاس کھڑی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا، اور دھماکے کی جگہ پر آگ لگ گئی۔

(جاری ہے)

پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے سے 3 گاڑیاں اور 3 موٹر سائیکلیں مکمل طور پر اور ایک رکشہ جزوی تباہ ہوگیا۔ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاہور دھماکے میں 15 سے 20 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا اور اس میں غیرملکی ساختہ مواد استعمال ہوا، جب کہ دھماکے میں بال بیئرنگ ، کیل اور دیگر بارودی مواد استعمال ہوا۔ جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ لاہور میں جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے مکان کے نزدیک ہونے والے بم دھماکے میں ملوث بین الاقوامی اور مقامی کرداروں کی شناخت کر لی گئی ہے۔

آئی جی پنجاب کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ لاہور کے جوہر ٹاؤن علاقے میں دھماکے کے صرف چار دن کے اندر اندر ملک کے مختلف علاقوں سے دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے خریدار، بارودی مواد نصب کرنے والا شخص، ریکی کرنے والا شخص اور دھماکے میں ملوث تمام دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس میں ملک دشمن ایجنسی براہ راست ملوث ہے۔

آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم ہماری حراست میں ہے، جس کی مدد سے گاڑی خریدی گئی وہ ہمارے پاس ہے، جس نے گاڑی کی مرمت کی وہ بھی ہمارے پاس ہے۔ جس نے گاڑی میں بارودی مواد بھرا اور جس نے گاڑی کھڑی کی وہ بھی زیر حراست ہے۔لاہور کے علاقے جوہرٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کے تانے بانے بھارٹی انڈر ورلڈ مافیا سے بھی جا ملے۔ میڈیا ذرائع سے معلوم ہوا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے کا ماسٹر مائنڈ پیٹر پال ڈیوڈ خلیجی ملک کی جیل میں قید تھا، جہاں بھارت کے انڈر ورلڈ مافیا نے جیل میں قید پیٹر پال ڈیوڈ کے ساتھ رابطہ کیا جس کے بعد انڈر ورلڈ مافیا کی جانب سے پیٹر پال ڈیوڈ کو جیل سے رہائی دلوائی گئی ، ناصرف یہ بلکہ جوہرٹاؤن دھماکے کے مرکزی کردار سمیت دیگر 8 قیدیوں کو بھی جیل سے رہائی دلوائی گئی۔

جوہر ٹاؤن دھماکے کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کے بعد اہم انکشافات سامنے آ گئے ، جن سے معلوم ہوا کہ عید گل اپنے خاندان سمیت وزیرستان سے جھنگ منتقل ہوا تھا ، عید گل بھائیوں کے ساتھ راولپنڈی میں زیادہ تر وقت گزارتا تھا جب کہ عید گل پیٹر پال ڈیوڈ کا چند سال قبل رابطہ ہوا تھا ، دونوں نے پیسوں کے لالچ میں دھماکہ کیا تھا۔