’ای ووٹنگ پر ایک قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے‘ حکومت کا دوٹوک اعلان

حزب اختلاف اور حکومت کا 40 سے زائد نکات پر اتفاق رائے موجود ہے لیکن دو تین نکات پر اپوزیشن کا مؤقف مختلف ہے، انتخابی اصلاحات کے جن نکات پر آئین میں ترمیم ضروری ہے وہ اتفاق رائے سے چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 14 جولائی 2021 12:26

’ای ووٹنگ پر ایک قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے‘ حکومت کا دوٹوک اعلان
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 14 جولائی2021ء ) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ای ووٹنگ اور الیکٹرانک مشینوں پر ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، انتخابی اصلاحات کے معاملے پر بریک تھرو ہوا ہے تاہم عید کے بعد انتخابی اصلاحات کمیٹی کے اجلاس تسلسل سے ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں انتخابی اصلاحات پر اتفاق رائے پیدا ہو اور انتخابی اصلاحات کے جن نکات پر آئین میں ترمیم ضروری ہے وہ بھی اتفاق رائے سے چاہتے ہیں ، حزب اختلاف اور حکومت کا 40 سے زائد نکات پر اتفاق رائے موجود ہے لیکن دو تین نکات پر اپوزیشن کا مؤقف مختلف ہے جن میں ای ووٹنگ اور ای وی ایم مشینوں پر حزب اختلاف کے تحفظات ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں اپوزیشن ای ووٹنگ اور ای وی ایم مشینوں کے معاملے پر ہماری بات سنے، اتفاق رائے کے لیے دو قدم ہم پیچھے ہٹیں گے لیکن دو قدم حزب اختلاف کو بھی پیچھے جانا ہو گا تاہم ای ووٹنگ اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر ہم ایک قدم بھی پیچھے نہیں جائیں گے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایسا الیکشن کرائیں گے کہ اپوزیشن شکست قبول کرے گی ، اس وقت 90 لاکھ پاکستانی بیرون ممالک مقیم ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کے تعاون سے ملک چلتا ہے، کوشش ہے اوورسیز پاکستانی ای ووٹنگ سے ووٹ کاسٹ کر سکیں، پولنگ ختم ہونے اور نتائج کے دوران دھاندلی ہوتی ہے، ای وی ایم مشین دھاندلی کو ختم کر دے گی، ایسا الیکشن کرائیں گے کہ اپوزیشن شکست قبول کرے گی۔

وراثتی سرٹیفکیٹس کی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ جب حکومتی ادارے غیر فعال ہوں جائیں تو حکومت عوام کی خدمت کرنے سے قاصر ہوجاتی ہے اور پھر عوام حکومت کی ''خدمات'' کرتے ہیں اور یہ ناقص نظام کی علامت ہے ، وزارت قانون پر کام کا بہت دباؤ ہے اور جو فائل ادھر جاتی ہے اس کا کئی وقت تک معلوم نہیں چلتا کہ وہ کدھر کھوگئی ہے لیکن اس کے باوجود وراثتی سرٹیفکیٹس میں معاونت فراہم کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔