سٹرٹیجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژن ایٹمی ہتھیاروں اور میزائل ٹیکنالوجی کے عدم پھیلائو کی پالیسی پر سختی سے کاربند ہے،ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ظفر علی

جمعہ 16 جولائی 2021 20:48

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2021ء) سٹرٹیجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژنSECDIV ایٹمی ہتھیاروں اور میزائل ٹیکنالوجی کے عدم پھیلائو کی پالیسی پر سختی سے کاربند ہے اور اس سلسلہ میں برآمد کنندگان کی سہولت کیلئے دوہرے مقاصد کیلئے استعمال ہونے والی اشیاء کی فہرست SECDIV کی ویب سائٹ پر آویزاں کر دی گئی ہے۔ یہ بات SECDIV کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ظفر علی نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں ایک آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہمارے برآمد کنندگان کا بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ٹیکنالوجیز کی برآمد میں براہ راست کوئی کردار نہیں۔ تاہم بہت سی اشیاء ایسی ہیں جو کمرشل استعمال کے ساتھ ساتھ اِن ہتھیاروں میں بھی استعمال ہو سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہائی وولٹیج کیپیسٹرز اور سرامکس میں استعمال ہونے والے بعض کیمیکلز کا ذکر کیا اور بتایا کہ اِن اشیاء کی درآمد و برآمد کو ریگولیٹ کرنے کیلئے جامع نظام موجود ہے اور اس سلسلہ میں SECDIV کی تمام خدمات مفت حاصل کی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لوگوں کی آگاہی کیلئے SECDIV کی ویب سائٹ پر لنک مہیا کر دیا گیا ہے جہاں سے مزید معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ جن ملکوںپر پابندیاں لگائی گئی ہیں اُن سے ہم تجارت بھی نہیں کر سکتے ۔ اِن ملکوں میں شمالی کوریا اور ایران وغیرہ شامل ہیں۔ بھارت سے بڑی مقدار میں خام یورنیم برآمد ہونے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی طرح یہ مسئلہ بھی ٹیکنیکل کی بجائے سیاسی ہے۔

اگر پاکستان میں ایسے واقعات ہوتے تو شاید ہم پر اب تک پابندیاں لگ چکی ہوتیں۔ مگر عالمی سیاست میں گروپنگ کی وجہ سے بھارت کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور اس کا جواب یہ دیا گیا کہ بھارتی حکومت تحقیقات کر رہی ہے جس کے بعد اس پر عالمی ادارے اپنا رد عمل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی زیر نگرانی ہونے والی تحقیق یقینا جانبدارانہ ہوگی تاہم پاکستان نے اس معاملہ کو عالمی سطح پر اٹھایا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹیکنیکل طور پر دوسرے ملکوں کی نسبت بہت زیادہ کام کیا ہے مگر سیاسی وجوہات کی وجہ سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا نہیں جا رہا ۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے قائم مقام صدر چوہدری طلعت محمود نے فیصل آباد اور فیصل آباد چیمبر کا مختصر تعارف پیش کیا اور بتایا کہ اس شہر سے بہت کم لوگ ممنوعہ اشیاء اور ٹیکنالوجیز کی درآمد و برآمد میں شامل ہیں۔

تاہم انہوں نے فیصل آباد چیمبر میں آگاہی سیشن کے انعقاد پر ڈاکٹر ظفر علی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سے ہمارے برآمد کنندگان کو اپنی قومی ذمہ داریاں زیادہ محتاط طور پر ادا کرنے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر اعوان ارشد گیلانی سے SECDIV کے بارے میں جامع پریزنٹیشن دی جبکہ سوال و جواب کی نشست میں رانا فیاض اور دیگر ممبروں نے بھی حصہ لیا۔

اس موقع پر سابق صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں کے علاوہ SECDIV کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر غیاث احمد اور فہد جمیل بھی موجود تھے۔ آخر میں نائب صدر ایوب اسلم منج نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ قائم مقام صدر چوہدری طلعت محمود نے دیگر شرکاء کے ہمراہ ڈاکٹر ظفر علی کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی خصوصی شیلڈ بھی پیش کی۔