53 سال سے انصاف کا منتظر 108 سالہ شخص سماعت شروع ہونے سے قبل چل بسا

جمعہ 23 جولائی 2021 20:25

53 سال سے انصاف کا منتظر 108 سالہ شخص سماعت شروع ہونے سے قبل چل بسا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2021ء) بھارتی ریاست مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے 108 سالہ شخص’سوپن نارسنگا گائیکواڈ ' 53 سال سے جاری اپنے زمین کے کیس کی سماعت سے قبل چل بسے۔108 سالہ شخص پانچ دہائیوں سے زیادہ عرصے تک انصاف کے منتظر رہے اور آخرکار اس سال 12 جولائی کو بھارتی سپریم کورٹ نے ان کا کیس سماعت کیلئے منظور کیا تھا تاہم سماعت سے قبل ہی سوپن نارسنگا انتقال چل بسے۔

سوپن نارسنگا کی قانونی جنگ 1968 میں اس وقت شروع ہوئی جب انہوں نے زمین کا ایک ٹکڑا خرید ا تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سوپن نرسنگھا گائیکواڈ نے 1968میں ایک پلاٹ خریدا تاہم بعد میں انہیں پتا چلا کہ جس شخص نے انہیں زمین فروخت کی اس نے مذکورہ اراضی بینک سے قرض لینے کے عوض گروی رکھی ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

جب زمین کے اصل مالک نے قرض ادا نہیں کیا تو بینک نے گائیکواڈ کو نوٹس بھیج دیا۔

گائیکواڈ نے اس پر زمین کے اصل مالک اور بینک کے خلاف عدالت میں اپیل کی اور درخواست کی کہ وہ زمین کے خریدار ہیں لہٰذا بینک اپنے قرض کی رقم اصل مالک سے وصول کرے اور انہیں اس زمین کا واحد مالک قرار دیا جائے۔ اس کیس کی سماعت 14 سال تک ٹرائل کورٹ میں ہوئی ، جس کے بعد عدالت نے 1982 میں گائیکواڈ کے حق میں فیصلہ سنایا،تاہم مخالف فریق نے اس فیصلے کی اپیل کیلئے ممبئی ہائی کورٹ کا رخ کیا۔

2015 میں 27 سال تک ممبئی ہائی کورٹ میں زیر التواء رہنے کے بعد نارسنگھا کی درخواست مسترد کردی گئی اور اس کے بعد گائیکواڈ عدالت نہیں جاسکے کیونکہ وہ گاؤں میں رہتے تھے، ان کے وکیل نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کا فیصلہ کیا لیکن گائیکواڈ سماعت سے پہلے ہی دم توڑ گئے۔ سوپن نارسنگا کے وکیل کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ، وہ شخص جو ٹرائل کورٹ سے سپریم کورٹ تک اپنا کیس لایا ، یہ سننے کیلئے بھی زندہ نہ رہا کہ عدالت اس کے کیس کی سماعت کیلئے راضی ہوگئی ہے۔

عدالت میں12 جولائی کوسماعت سے پہلے ہی ان کا انتقال ہوگیا تھا لیکن گاؤں سے ان کے انتقال کی اطلاع سماعت کے بعد سامنے آئی۔ اب کیس میں ان کی نمائندگی ان کے قانونی ورثا کریں گے۔سپریم کورٹ نے فریقین سے 8 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔