
بحری جہازوں سے مضر ماحول گیسوں کے اخراج میں کمی کا معاہدہ نہ ہو سکا
یو این
ہفتہ 18 اکتوبر 2025
12:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 اکتوبر 2025ء) جہاز رانی کے عالمی ادارے (آئی ایم او) میں بحری جہازوں سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے لیے نئے عالمی قوانین اپنانے سے متعلق بات چیت کسی معاہدے کے بغیر ختم ہو گئی ہے۔
لندن میں منعقدہ رکن ممالک کے اجلاس میں شریک مندوبین نے نیٹ زیرو فریم ورک پر اختلافات کے باعث اس معاملے پر بات چیت ایک سال کے لیے موخر کر دی ہے۔
اس فریم ورک کا مقصد 2050 تک جہاز رانی کے شعبے سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا خاتمہ کرنا ہے۔اس مجوزہ فریم ورک کو رواں سال اپریل میں اصولی طور پر منظور کیا گیا تھا۔ اس کے ذریعے 'بحری جہازوں سے آلودگی کے اخراج کی روک تھام کے بین الاقوامی کنونشن' (مارپول) میں ترمیم کی جانا ہے تاکہ بحری جہازوں سے گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج روکنے کے لیے عالمی سطح پر ایندھن کا معیار طے کیا جائے اور کاربن پر قیمتوں کا نفاذ ہو سکے۔
(جاری ہے)
یاد رہے کہ بحری جہاز دنیا بھر میں خارج ہونے والی تین فیصد گرین ہاؤس گیسوں کے ذمہ دار ہیں۔ اگر اس فریم ورک کو منظوری مل گئی تو یہ سمندر سے ان گیسوں کے اخراج کو محدود کرنے کے لیے قانونی طور پر پابند پہلا عالمی نظام ہو گا۔
'آئی ایم او' کے سیکرٹری جنرل آرسینیو ڈومینگیوز نے اجلاس سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے مندوبین پر زور دیا کہ وہ آنے والے سال میں اس حوالے سے اعتماد بحال کرنے اور باہمی اتفاق رائے کے لیے کوششیں کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں کسی کی جیت یا ہار نہیں ہوئی۔ اس موقع سے سبق لیتے ہوئے دوبارہ مذاکرات کی تیاری کی جائے تاکہ ایسے اقدامات اٹھائے جا سکیں جو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو روکنے کے لیے 2023 کی حکمت عملی میں طے کیے گئے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہیں۔

ایک ضائع شدہ موقع
اقوام متحدہ
کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اجلاس کے نتائج کو ایک ضائع شدہ موقع قرار دیا ہے جس میں رکن ممالک جہاز رانی کے شعبے کو نیٹ زیرو ہدف کے حصول کی جانب ایک واضح اور قابل اعتماد راہ پر گامزن کر سکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ 80 فیصد بین الاقوامی تجارت سمندری شعبے سے ہوتی ہے جسے کاربن سے پاک کرنا انتہائی اہم ہے۔
اطلاعات کے مطابق، امریکہ سمیت کئی بڑی معیشتوں نے کاربن کے اخراج پر قیمت عائد کرنے کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ نظام کاربن ٹیکس کی صورت اختیار کر سکتا ہے جس سے جہاز رانی کی لاگت میں 10 فیصد سے زیادہ اضافے کا خدشہ ہے۔
'آئی ایم او' نے اعلان کیا ہے کہ ایک ورکنگ گروپ آئندہ ہفتے اپنے اجلاس میں فریم ورک کے نفاذ کے لیے تکنیکی رہنما اصولوں کی تیاری کے کام کو آگے بڑھائے گا۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
’میں نے آج کمبل دھونے ہیں‘ انتقال کی خبروں پر عشرت فاطمہ کا ردعمل
-
جرائم اور طاقت کی دنیا عام انسان کو اتنی پرکشش کیوں لگتی ہے؟
-
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ سے روس کے سفیر البرٹ پی خوروف کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات، شمالی علاقہ جات کی قدرتی خوبصورتی، سیاحت کے فروغ اور میڈیا تعاون پر تبادلہ خیال
-
بنوں میں پولیس چوکی پر فتنۃ الخوارج کا حملہ ناکام، 3 دہشتگرد ہلاک
-
بحری جہازوں سے مضر ماحول گیسوں کے اخراج میں کمی کا معاہدہ نہ ہو سکا
-
دوحہ میں مجوزہ پاک افغان مذاکرات نہایت اہم ہیں،خواجہ سعد رفیق
-
اوگرا نے سالونٹ آئل کی نگرانی سے متعلق اپنے قانونی اختیارات کی وضاحت کر دی
-
پاکستان اور افغانستان کے درمیان تنازع ختم کرانا میرے لیے بہت آسان ہوگا، ٹرمپ
-
اسحاق ڈار سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات،علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی برطانیہ ، عالمی بینک ،فِچ ریٹنگز کے حکام،ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن و دیگر حکام سے ملاقات ، معیشت بارے گفتگو
-
جوہری ماحول میں جنگ کی کوئی گنجائش نہیں، آرمی چیف کا بھارت کو انتباہ
-
پاک افغان جنگ ختم کروانا آسان ہے‘ جنگیں روکنا مجھے پسند ہے لیکن ابھی امریکہ میں بھی کام ہیں، ٹرمپ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.