نائیجیریا کے ہائی کمیشنر کا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ

نائیجیریا پاکستان کے ساتھ باہمی تجارتی تعلقات کومزید فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے، ہائی کمیشنر پاکستان اپنی متعدد مصنوعات نائیجیریا کو برآمد کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے، سردار یاسر الیاس خان

بدھ 28 جولائی 2021 18:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2021ء) پاکستان میں تعینات نائیجیریا کے ہائی کمشنر محمد بیلو ابیوئے نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ دونوں ممالک متعدد شعبوں میں باہمی تجارت کو فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نائیجیریا اور پاکستان کے مابین زراعت کے سازوسامان، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، فارماسوٹیکلز ، سیاحت اور ٹیکسٹائل سمیت متعدد شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں لہذا ان سے فائدہ اٹھانے کیلئے دونوں جانب سے کوششیں تیز کی جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ہائی کمشنر نے کہا کہ نائیجیریا پاکستانی شہریوں کو آمد پر بزنس ای ویزا کی سہولت فراہم کر رہا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان بھی نائیجیریا کے تاجروں کے لئے اپنی ویزا پالیسی کو مزید آسان بنائے جس سے دوطرفہ تجارتی تعلقات مضبوط ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نائیجیریا براہ راست پروازیں شروع کرنے اور مضبوط ہوائی روابط قائم کرنے پر توجہ دیں جس سے دونوں ممالک کی باہمی تجارت اور برآمدات کو فروغ دینے میں سہولت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نائیجیریا کے مابین بینکنگ چینلز کا قیام باہمی کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کے لئے وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا کی کمپنیاں نائیجیریا میں بڑی تعداد میں موجود ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان کی کمپنیاں بھی نائیجیریا کی مارکیٹ میں کاروبار کے مواقع تلاش کریں جس سے دونوں ممالک کے کاروباری تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ نائیجیریا اور پاکستان کے مابین تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے چیمبر کے ساتھ ہرممکن تعاون کریں گے۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان کہا کہ 2020 میں پاکستان اور نائیجیریا کی باہمی تجارت تقریبا 14کروڑ 60لاکھ ڈالر تھی جو دونوں ممالک کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے کیونکہ پاکستان اور نائیجیریا کاروبار کیلئے بڑی مارکیٹیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان فارماسوٹیکلز ، ٹیکسٹائل، چاول، کھیلوں کا سامان، آئی ٹی کی مصنوعات ، سرجیکل آلات، چمڑے کی مصنوعات، الیکٹرانک کا سامان، پھل اور سبزیوں سمیت اپنی متعدد مصنوعات نائیجیریا کو سستے داموں برآمد کرسکتا ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نائیجیریا پاکستان سے اپنی درآمدات کو بڑھانے پر خصوصی توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نائیجیریا کی تاجر برادری دلچسپی کے شعبوں میں کاروباری شراکتیں اور بزنس پارٹنرشپ قائم کرنے کی کوشش کرے جس سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط کاروباری تعلقات قائم ہوں گے۔

آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ پاکستان کی الیکٹرک موٹر بائک، ٹریکٹرز، بیٹریاں، زرعی مشینری، ماربل کی مصنوعات، جواہرات اور زیورات بھی نائیجیریا کی مارکیٹ میں مقبولیت حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تیل و گیس، کانکنی اور معدنیات سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور نائیجیریا کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ نجی شعبوں کو ایک دوسرے کے ملک میں تجارتی نمائشیں منعقد کرنے میں تعاون کریں جس سے باہمی تجارت میں نمایاں بہتری آئے گی۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ آئی سی سی آئی نائیجیریا کے تاجروں کو پاکستان میں صحیح شراکت داروں کے ساتھ ملانے میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔چیمبر کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم ، محمد اسلم کھوکھر، شوکت حیات خان اور محمد سعید نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے مابین تجارت سے متعلق معلومات کا تبادلہ باہمی تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ نائیجیریا اور پاکستان میں بہت سی قدریں مشترک ہیں جن سے فائدہ اٹھا کر کاروباری تعلقات کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی اپنے اپنے خطے میں جغرافیائی حیثیت بھی انہیں تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے بہتر مواقع فراہم کرتی ہے ۔