انتہائی دلخراش واقعہ، عوام کے محافظ ہی عزتیں لوٹنے لگے

دریائے سندھ کے کنارے پر 17 سالہ لڑکی کو سندھ پولیس کے اہلکاروں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

جمعرات 29 جولائی 2021 22:54

انتہائی دلخراش واقعہ، عوام کے محافظ ہی عزتیں لوٹنے لگے
ٹنڈو محمد خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2021ء) انتہائی دلخراش واقعہ، عوام کے محافظ ہی عزتیں لوٹنے لگے، دریائے سندھ کے کنارے پر 17 سالہ لڑکی کو سندھ پولیس کے اہلکاروں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں ایک معصوم اور غریب لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے افسوسناک واقعے کا انکشاف ہوا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ٹنڈو محمد خان کی یونین کونسل ملاکاتیار کے قریب دریائے سندھ کے کنارے پر رہائش پذیر 17 سالہ نوجوان لڑکی سے مبینہ طور پر ٹنڈو محمد خان کے 3 پولیس اہلکاروں نے اجتماعی زیادتی کی۔ پولیس اہلکار متاثرہ لڑکی کو اغوا کر کے زبردستی کھیت میں لے گئے جہاں اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں لڑکی کو نیم بے ہوشی کی حالت میں گھر کے قریب پھینک کر فرار ہو گئے۔

(جاری ہے)

اپنی معصوم بیٹی کی عزت لٹ جانے کے غم سے نڈھال والد نے جب پولیس سے رابطہ کیا تو پولیس کی جانب سے معاملے کو دبانے کی کوشش شروع کر دی گئی۔ متاثرہ لڑکی کے والد جب پولیس اسٹیشن پر مقدمہ درج کرانے کے لئے گئے تو پولیس نے کیس داخل کرنے سے انکار کر دیا۔ لڑکی کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس معاملے کو رفع دفع کرنے کے لئے علاقے کے بااثر افراد کی مدد حاصل کر رہی ہے تاکہ معاملے کو قانونی کاروائی سے قبل ہی ختم کردیا جائے۔

جبکہ پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایس ایس پی ٹنڈومحمدخان عابد علی بلوچ نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی مجاہد علی بلوچ سے 2 دن میں انکوائری رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ واضح رہے کہ ملک میں گزشتہ چند ماہ کے دوران رپورٹ ہونے والے جنسی زیادتی کیسز کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ لاہور میں موٹروے زیادتی کیس کے بعد ملک بھر میں عوام نے ایک مہم شروع کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ جنسی زیادتی ملزمان کو سرعام پھانسی یا سخت ترین سزائیں دی جائیں۔

وزیراعظم اور کئی وزراء نے بھی اس مطالبے کی حمایت کی۔ عوامی مہم کے نتیجہ میں جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات کی روک تھام کیلئے وفاقی کابینہ نے’’کسٹریشن قانون‘‘ فوری نافذ کرنے کی منظوری دے دی تھی۔ جبکہ عوامی سطح پر چلائی جانے والی مہم کے بعد کچھ ماہ قبل ہی سانحہ موٹروے میں ملوث ملزمان کو سزائے موت سنا دی گئی تھی۔