صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے میڈیکل کالج کے طالبعلم سر بلند خان کی اپیل کو نمٹا دیا

متاثرہ فریق کو پاکستان میڈیکل کمیشن کی متعلقہ شق کے تحت کیس دائر کرنے کی ہدایت متعلقہ یونیورسٹی طالبعلم کو امتحان میں شرکت کی اجازت دے سکتی ہے ،امتحان میں کسی طالب علم کی شرکت کے مواقع کے فیصلے کا اختیار متعلقہ یونیورسٹی کے پاس ہے ،طالب علم سے کوئی اضافی فیس طلب نہیں کی جاسکتی، فیصلہ

اتوار 1 اگست 2021 19:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2021ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے امتحان میں شرکت کی اجازت نہ دینے پر نجی کالج کے ایک میڈیکل کے طالب علم کی شکایت پر کہا ہے کہ متاثرہ فریق پاکستان میڈیکل کمیشن کی متعلقہ شق کے تحت کیس دائر کرے، جس کے تحت یونیورسٹیوں کو اختیار حاصل ہے کہ وہ طلبا کو امتحان میں شرکت کے مزید مواقع دے سکتی ہیں۔

اتوار کو ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق سر بلند خان نے صدر پاکستان سے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی جس میں وفاقی محتسب نے محمد میڈیکل کالج میر پور خاص کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا تھا ۔ درخواست دہندہ نے واضح کیا کہ وہ دوسرے سال کے بائیو کیمسٹری کے امتحان میں دو مرتبہ فیل ہوا تھا اور رول کے تحت امتحان پاس کرنے کیلئے اس کے پاس چار مواقع تھے تاہم وہ امتحان میں شرکت کے تیسرے اور چوتھے مواقع سے استفادہ نہ کرسکا کیونکہ میڈیکل کالج نے اس کو بروقت مطلع نہ کیا اور طالب علم کے کالج میں داخلے پر بھی پابندی عائد کردی۔

(جاری ہے)

سر بلند خان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے اپیل کرتے ہوئے گزارش کی کہ اگر اس کو امتحان میں شرکت کا موقع نہیں دیا جاتا تو پھر متعلقہ میڈیکل کالج کو ہدایت کی جائے کہ اس کو پندرہ لاکھ روپے جمع کروائی گئی فیسیں بمع سات سالہ منافع کی رقم کیساتھ واپس کی جائے۔ شکایت کنندہ نے یہ بھی درخواست کی کہ اس کے بائیو کیمسٹری کے پیپر کی ری چیکنگ کا بھی حکم دیا جائے کیونکہ وہ صرف ایک نمبر کی کمی کی وجہ سے فیل قرار دیا گیا ہے۔

وفاقی محتسب نے اپنے آرڈر میں کہا تھا کہ میڈیکل کالج کے حوالے سے کوئی بد انتظامی ظاہر نہیں ہوتی اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی)کے 24 ستمبر 2020ء کے ایکٹ کے نفاذ کے بعد طالب علم امتحان میں چار مرتبہ شرکت کے مواقع سے استفادہ نہیں کرسکتا کیونکہ اس حوالے سے قانون میں ترمیم کر دی گئی ہے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سر بلند خان کی اپیل پر اپنے فیصلے میں پی ایم ڈی سی کے ریگولیشنز 2021کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ اس حوالے سے متعلقہ یونیورسٹی طالب علم کو امتحان میں شرکت کی اجازت دے سکتی ہے اور امتحان میں کسی طالب علم کی شرکت کے مواقع کے فیصلے کا اختیار متعلقہ یونیورسٹی کے پاس ہے اور اس حوالے سے طالب علم سے کوئی اضافی فیس طلب نہیں کی جاسکتی۔

انہوں نے متعلقہ تعلیمی سالوں کیلئے ادا کی گئی فیسوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن کے چیپٹرIVکا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ فیل ہوئے گئے امتحان میں دوبارہ شرکت کے مواقع کے بارے میں ریگولیشنز میں لکھا ہے کہ ہر یونیورسٹی فیل ہونے والے طلبا کی امتحان میں شرکت کے حوالے سے اپنے قوانین خود مرتب کرے گی اور اس طرح کے ریگولیشنز کو مشتہر کیا جائے گا تا کہ ہر طالب علم کی ان قوانین تک رسائی کو یقینی بنایا جاسکے۔

صدر مملکت نے کہا کہ وفاقی محتسب کی جانب سے پاس کئے گئے آرڈر میں کسی قسم کی خامی نہیں ہے تاہم اپیل کنندہ اگر چاہئے تو وہ پی ایم ڈی سی کے متعلقہ قانون سے استفادہ کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اپیل کنندہ چاہے تو اپنی شکایت کے ازالہ کیلئے متعلقہ فورم پر رابطہ کر کے موجودہ قانون سے استفادہ کرسکتا ہے۔ اس حکم کے تحت صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے میڈیکل کالج کے طالب علم سر بلند خان کی اپیل کو نمٹا دیا۔