ریلوے کی تمام یونینوں، ایسو سی ایشنوں کا اجلاس

ورک ٹو رول کے تحت ریلوے آپریشن چلانے کا فیصلہ اور بحالت مجبوری ریلوے میں مکمل لاک ڈائون کافیصلہ

منگل 3 اگست 2021 00:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2021ء) ریلوے کی تمام یونینوں، ایسو سی ایشنوں کا اجلاس پیر کو منعقد ہوا۔ ورک ٹو رول کے تحت ریلوے آپریشن چلانے کا فیصلہ اور بحالت مجبوری ریلوے میں مکمل لاک ڈائون کافیصلہ کیا گیا۔ اس جلاس میں ریلوے آل پاکستان ڈپلومہ ہولڈرز فیڈریشن کے میاں محمود ننگیانہ، ورکرز یونین اوپن لائن کے، رائو محمد نسیم، قاضی نعمت اللہ، اکبر علی کھوکھر، رانا حشمت، ریلوے لیبر یونین سے سرفراز خان، عنایت علی گجر، محنت کش یونین اوپن لائن سے منظور احمد ملاح، عبد المجید سولنگی، اقبال شاد، ورکرز یونین سی۔

بی۔اے ورکشاپ کے میاں محمدخالد، رانا معصوم ،ڈرائیورز رننگ اسٹاف کے محمد نظیر اعوان، گارڈز ایسوسی ایشن سے مشتاق احمد برڑو، منصور احمد سفری، ٹریفک یارڈ ایسوسی ایشن سے، صابر حسین تنولی، رانا سہیل، ظفر جویا، حاجی امانت، ٹی،ایکس،آر یونٹی کے عطا اللہ انصاری، ریلوے محنت کش یونین ورکشاپس سے صدیق بیگ، زاھد آزاد، کمرشل ایسوسی ایشن سے نظیر احمد، عبدالسلیم، ریلوے الیکٹرک اتحاد سے ڈاکٹر بابر قادری، مزدور یونین سے حاجی سعید آرائیں، ایس، ٹیز سے کوثر زمان، انقلابی یونین ورکشاپس، جعفر خان، مشتاق باجوہ، ریلوے انقلابی اوپن لائی علی مردان، نے شمولیت کی، اجلاس میں طویل بحث مباحثے کے بعد آل پاکستان ریل مزدور گرینڈ الائنس نام رکھا گیا، اس اجلاس میں حکومت وقت اور ریلوے منسٹر کی ریل دشمن اور مزدور دشمن پالیسیوں کی بھرپور مذمت کی گئی، اس اجلاس میں آئوٹ سورس ٹریٹوں کو سستے داموں پر دینے کی مذمت کرتے ہوے فوری طور منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا، اس اجلاس میں اس عمل کو منسٹر ریلوے کی طرف سے تاریخی کرپشن کا اعلا نمونہ کہا گیا، اس اجلاس میں ریلویز کو مختلف کمپنیز میں باٹنے کا اصل سبب تاریخ کی بدترین کرپشن اور بندر بانٹ کہا گیا۔

(جاری ہے)

اس اجلاس نے فیصلہ کیا کہ اگر یہ قوم دشمن، ادارہ دشمن اور مزدور دشمن عمل کو فی الفور نہ روکا گیا تو ریلویز کے تمام شعبوں کو لاک ڈائون کیا جائیگا جس کی ذمہ داری حکومت وقت، ریلوے منسٹر اور ریلوے حکام پر عائد ہوگی۔ اس اجلاس میں اس بات کی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ریلوے کے ملازمین کو سیفٹی کے لاتعداد ضروریات کا شدید فقدان پایا جاتا ہے جس سے ہماری نوکریاں دا پر اور پائوں جیلوں کے اندر ہیں۔

دوسری طرف سے اسٹاف شارٹیج کی وجہ سے ہمیں وہ کام بھی کرنے پڑتے ہیں جو سرے سے ہمارے ہیں ہی نہیں، اس اجلاس نے ریلوے میں رائیٹ سائزنگ اور ڈائون سائزنگ کو ادارے کے تابوت میں آخری کیل تصور کیا، اس اجلاس میں ریلوے میں تعینات غیر لوگوں کو فوری طور فارغ کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس اجلاس میں اس بات کو واضع کیا گیا یہ ریلوے میں یہ جو عمل جاری کیے گئے ہیں چھوٹے پیمانے کے ہیں اصل میں ان کی نظریں ریلوے کی زمینوں پر ہیں۔

جو اس ملک اور عوام کی ہیں اور ہم انکے ارادوں کو کسی قیمت پر کامیاب ہونے نہیں دینگے۔ اس اجلاس میں ریلوے اسٹاف کی شدید قلت کی کمی فوری ختم کرنے، ریلوے ملازمین کے بنیادی حقوق، میں علاج معالجہ، رہائشی مسائل، الائونسز، اپ گریڈیشن بشمول اسٹیشن ماسٹر، ٹی،ایل،ایاور اسسٹنٹ پیکج کے ملازمین کی کنفرمیشن، رٹائرڈ ملازمین بیواں اور حاضر سروس ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کا فری طور مطالبہ کیا۔