ویزہ توسیع کی درخواست مسترد ہونے پر شیخ رشید نے نوازشریف کو 2 آپشن بتادیے

نواز شریف کا پاسپورٹ 16 فروری کو منسوخ ہو چکا ہے اب اُن کے پاس دو آپشن ہیں ، اپیل کرلیں یا پناہ حاصل کرلیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کی پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی پیر 9 اگست 2021 16:29

ویزہ توسیع کی درخواست مسترد ہونے پر شیخ رشید نے نوازشریف کو 2 آپشن بتادیے
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 09 اگست 2021ء ) برطانوی حکومت کی جانب سے ویزہ توسیع کی درخواست مسترد ہونے پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو 2 آپشن بتادیے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا پاسپورٹ 16 فروری کو منسوخ ہو چکا ہے اب اُن کے پاس دو آپشن ہیں، اپیل کرلیں یا پناہ حاصل کرلیں تاہم نوازشریف کے پاس پاسپورٹ نہیں ہے اس لیے انہیں واپس آنا چاہیئے ، باہر کی کیا زندگی ہے ، لیڈر وہ ہوتا ہے جو ملک میں جیتا اور مرتا ہے ، اقتدار میں ہوں تو بھڑکیں مارتے ہیں، اقتدار سے اتر جائیں تو ملک سے بھاگ جاتے ہیں۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ کسی نے بیان دیا تھا کہ شہباز شریف کو گرفتار کیا تو قیامت آجائےگی ، اس ملک میں بھٹو پھانسی لگ گیا لیکن چڑیا نہیں پھڑکی ، سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کو جب پھانسی ہوئی تو کچھ بھی نہیں ہوا ، نواز شریف بھٹو سے بڑے لیڈر نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ علاج کی غرض سے برطانیہ میں مقیم سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو اس وقت زبردست دھچکا پہنچا جب برطانوی حکومت نے نواز شریف کو اپنے ملک میں مزید قیام کی اجازت دینے سے انکار کر دیا کیوں کہ نواز شریف نے برطانوی حکومت سے ویزہ توسیع کی درخواست کی تھی جس میں قائد ن لیگ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ چوں کہ وہ بیمار ہیں ، لہذا نہیں علاج مکمل ہونے تک برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دی جائے تاہم اس کے جواب میں برطانوی حکومت کے متعلقہ ادارے نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کی ویزہ توسیع درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں چند روز کے اندر ملک چھوڑنے کی تلقین کردی ۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ قائد ن لیگ نواز شریف کا پاسپورٹ 16 فروری 2021 کو ایکسپائر ہو چکا ہے ، اس لیے انہیں کسی دوسرے ملک کا سفر کرنے کیلئے بھی حکومت پاکستان کی اجازت درکار ہے ، حکومت پاکستان کی اجازت کے بغیر نواز شریف برطانیہ سے کسی دوسرے ملک نہیں جا سکتے۔