یورپی ممالک کابل میں پھنسے اپنے شہریوں کے انخلا میں ناکام، پی آئی اے سے بڑا مطالبہ کر دیا

یورپی یونین کےپاکستان میں معین سفیر نے سی ای او پی آئی اے کو خط لکھا جس میں کابل ‏میں پھنسے 420 مسافروں کو پاکستان لانےکی درخواست کی گئی ، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 22 اگست 2021 19:58

یورپی ممالک کابل میں پھنسے اپنے شہریوں کے انخلا میں ناکام، پی آئی ..
کابل (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 22اگست 2021) یورپی ممالک کابل میں پھنسے اپنے سینکڑوں شہریوں کی واپسی میں ناکام، یورپی یونین نے افغانستان سے اپنے لوگوں کے انخلا کیلئے پی آئی اے سے مدد مانگ‏لی۔ تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے کابل میں پھنسے اپنے لوگوں کے انخلا کے لیے پی آئی اے سے مدد مانگ ‏لی۔یورپی یونین کےپاکستان میں معین سفیر نے سی ای او پی آئی اے کو خط لکھا جس میں کابل ‏میں پھنسے 420 مسافروں کو پاکستان لانےکی درخواست کی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کابل ائیرپورٹ پر ہمارے 420 ملازمین اور ان کے بچے پھنسےہیں یورپی ‏یونین کےلوگوں کوپی آئی اےکےذریعےپاکستان لایاجائے ترجیحی بنیادوں پر 251لوگوں کوکابل ے ‏نکالا جائے۔مسافروں کو دوسری ائیرلائنز سے یورپ منتقل کرنے کے انتظامات کی درخواست بھی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

‏ایشئن ڈویولپمنٹ بینک کےڈی جی نے پی آئی اے کےسی ای او کو خط لکھ کر ایشئن ڈویلپمنٹ ‏بینک کے عملےکے جلد انخلا کیلئے درخواست کی ہے۔

‏خط کے مطابق اےڈی پی کے 290 مسافروں کو کابل سے پاکستان منتقل کیا جائے اےڈی بی اپنے ‏شہریوں کیلئے اسلام آبادسے 2خصوصی پروازوں کاانتظام کرےگا، اےڈی بی اسٹاف کیلئےعملہ‏اسلام آباد میں انتظامات مکمل کرے گا۔واضح رہے کہ قومی ایئرلائن پی آئی اے نے افغانستان کا فضائی آپریشن دوبارہ شروع کردیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں پاکستانی سفارتخانہ نے اس حوالہ سے فی الفور قومی فضائی کمپنی پی آئی اے سے رابطہ کیا اور پی آئی اے نے انسانی بنیادوں پر کابل کیلئے پروازوں کی منصوبہ بندی شروع کر دی تاکہ انخلاء کے مشن میں معاونت فراہم کی جا سکے۔

پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ قومی فضائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک نے انسانی ضروریات کے پیش نظر اور علاقائی سطح پر ایک بڑی فضائی کمپنی ہونے کی حیثیت سے افغانستان میں مقیم غیر ملکی شہریوں، عالمی اداروں اور بین الاقوامی کمپنیوں کے اہلکاروں کو افغانستان سے بحفاظت نکالنے کی ذمہ داری قبول کی۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے بحفاظت انخلاء کے حوالہ سے پی آئی اے سے امریکی شہریوں، فلپائن، کینیڈا، جرمنی، جاپان اور ہالینڈ کے سفارتکاروں سمیت عالمی اداروں، بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں نے رابطہ کیا اور اپنے لوگوں کو کابل سے نکالنے کیلئے پی آئی اے کی استعداد اور پروازوں کے اوقات کار کے حوالہ سے معلومات حاصل کیں۔

ترجمان نے کہا کہ قبل ازیں قومی فضائی کمپنی ایئر بس اے۔320 کے ذریعے کابل کیلئے ہفتہ وار پانچ پروازیں آپریٹ کر رہی تھی جن کو فوری طور پر بڑے ہوائی جہازوں بوئنگ۔777 پروازوں میں تبدیل کیا گیا اور مسافروں کی ضروریات کے پیش نظر رواں ہفتہ کے دوران پروازوں کو 14 تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کی گئی۔ یہ منصوبہ بندی پی آئی اے کے فلائٹ آپریشن، فلائٹ سیفٹی، سکیورٹی اور مقامی حکام پر مشتمل خصوصی آپریشنل ڈیسک نے کی۔