انسانی حقوق کے حوالے سے معاشرے میں آگاہی کا فقدان ہے جو مسائل میں اضافے کا سبب ہے ، فاروق احمد

دیہی علاقوں میں انسانی حقوق سے متعلق بنیادی معلومات تک کی رسائی ہی نہیں ،ڈائریکٹر وفاقی وزارت انسانی حقوق

جمعہ 17 ستمبر 2021 00:13

کوئٹہ/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2021ء) وفاقی وزارت انسانی حقوق اسلام آباد کے ڈائریکٹر فاروق احمد، ریجنل ڈائریکٹر دانیال سرور خان، اے آئی جی لیگل نوشید یونس ، سپرنٹنڈنٹ کوئٹہ جیل شکیل احمد بلوچ و دیگر نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے حوالے سے معاشرے میں آگاہی کا فقدان ہے جو مسائل میں اضافے کا سبب ہے جبکہ دیہی علاقوں میں انسانی حقوق سے متعلق بنیادی معلومات تک کی رسائی ہی نہیں ہے۔

وفاقی وزارت انسانی حقوق کی جانب سے کمپلینٹس سیل کو صوبائی سطح پر فعال کرنے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق شکایات میں کمی آئے گی۔ وفاقی وزارت انسانی حقوق کے زیر اہتمام ہیومن رائٹس وائلیشن کمپلینٹس سیل کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی وزارت انسانی حقوق اسلام آباد کے ڈائریکٹر فاروق احمد، ریجنل ڈائریکٹر دانیال سرور خان، اے آئی جی لیگل نوشید یونس، سپرنٹنڈنٹ جیل کوئٹہ شکیل احمد بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ رقیہ تاج، ریجنل آفس کوئٹہ کے افسران اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدالوہاب حسنی، محمد شعیب، وفاقی و صوبائی محتسب، پراسیکوشن، مذہبی امور اور اقلیتی امور کے ڈیپارٹمنٹس کے آفیسر ان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر وفاقی وزارت انسانی حقوق دانیال سرور خان نے شرکاء کو وفاقی محکمے کی کارکردگی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی وزارت انسانی حقوق بلوچستان میں نہ صرف تمام انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتی ہے بلکہ ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے بھی کردارا دا کرتی ہے۔ دیت، ریلیف اینڈ ریوالونگ فنڈز کے زریعے مالی معاونت بھی فراہم کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریجنل ڈائریکٹریٹ آف ہیومن رائٹس نے بلوچستان میں رواں برس اگست کے ماہ تک 571 انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق نوٹسز لیئے۔ ڈائریکٹر انسانی حقوق اسلام آباد فاروق احمد نے شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی محکموں کے تعاون سے انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، وفاقی وزارت انسانی حقوق کی جانب سے وزیراعظم کی ہدایت پر کمپلینٹس سیل کو موثر بنانے کیلئے تمام صوبوں سے مشاورت کرکے ڈرافٹ تیار کیا جارہاہے جس کی روشنی میں تمام صوبوں میں ہیلپ لائن ڈیسکس قائم کئے جائیں گے جو ہر قسم کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق شکایات درج کرکے ان کے ازالے کیلئے بروقت کام کریں گے۔

اس موقع پر اے آئی جی لیگل نوشید یونس نے کہا کہ قوانین پر عملدرآمد کیلئے مانیٹرنگ کا نظام مستحکم ہونا ضروری ہے۔ اگر مانیٹرنگ کا نظام بہتر ہوجائے تو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق شکایات میں واضح کمی لائی جاسکتی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ جیل کوئٹہ شکیل احمد بلوچ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیچھے وجوہات کو جاننا بھی ضروری ہے تاکہ مستقل طور پر جرائم کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے۔

وفاقی وزارت انسانی حقوق کے اقدامات کو سراہتے ہیں امید ہے کہ وقت کے ساتھ اقدامات سے بہتری آئے گی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ رقیہ تاج نے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے معاشرے میں آگاہی کا فقدان ہے جو مسائل میں اضافے کا سبب ہے جبکہ دیہی علاقوں میں انسانی حقوق سے متعلق بنیادی معلومات تک کی رسائی ہی نہیں ہے۔ شرکاء کی جانب سے وفاقی وزارت انسانی حقوق کے شکایتی سیل سے متعلق مختلف تجاویز دی گئیں، آخر میں وفاقی وزارت انسانی حقوق کے افسران نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا