الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے ہمیں ڈانٹ بھی سکتا ہے

ای سی پی نے ہمیں زبانی گو ہیڈ دیا، تیکنیکی لوگ تکنیکی بات چیت کرتے ہیں تو غلط فہمی ہوئی ہوگی،پاکستان جاؤں گا تو غلط فہمی دور کروں گا۔ہم ایک دوسرے کے ساتھ بہت تعاون کرتے رہے ہیں۔چئیرمین نادرا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 17 ستمبر 2021 11:18

الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے ہمیں ڈانٹ بھی سکتا ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 ستمبر 2021ء) : نادرا کے چئیرمین طارق ملک کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، وہ ہمیں ڈانٹے بھی ہیں تو ڈانٹ سکتے ہیں یہ ان کا حق ہے۔امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں چئیرمین نادرا طارق ملک نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کو آرڈر نہیں کر رہے۔انہوں نے کہا یہ غلطی فہمی ہو سکتی ہے کہ ہم نے ان کے کہنے پر اسٹریٹجی بنائی پرجیکٹ پلا ن دیا۔

چئیرمین نادرا نے کہا کہ ای سی پی نے ہمیں زبانی گو ہیڈ دیا۔اس کے بعد آئی ٹی ڈپارٹمنٹ نے اجازت مانگی،انہوں نے مزید کہا کہ تیکنیکی لوگ تکنیکی بات چیت کرتے ہیں تو غلط فہمی ہوئی ہوگی۔طارق ملک کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان جاؤں گا تو غلط فہمی دور کروں گا۔

(جاری ہے)

ہم ایک دوسرے کے ساتھ بہت تعاون کرتے رہے ہیں۔واضح رہے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اور الیکشن کمیشن حکام میں تلخ کلامی ہوگئی تھی۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اعظم سواتی نے اجلاس میں کہا کہ الیکشن کمیشن پارلیمان کا مذاق بنارہا ہے، الیکشن کمیشن نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں۔ ایسے اداروں کو آگ لگا دیں ۔ آئین سے الیکشن کمیشن کو نکال دینا چاہیے، آئینی ترمیم کرکے عام انتخابات کرانے کا اختیار حکومت وقت کو دینا چاہئیے، الیکشن کمیشن ماضی کے انتخابات میں دھاندلی کوراتا رہا ہے۔

وزیر ریلوے اعظم سواتی کے بیان پرالیکشن کمیشن حکام آگ بگولہ ہو گئے۔ جبکہ فواد چودھری نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن ن لیگ کا ہیڈکوارٹرز بن چکا ہے۔ 10 ستمبر کو چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ نے الیکشن کمیشن کو آگ لگانے اور پیسے لینے کے الزامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا، چیف الیکشن کمشنر نے کاروائی کیلئے قانونی آپشنز پر غور کیلئے اجلاس طلب کیا تھا۔دوسری جانب الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری اور ماہر قانون کنور دلشاد نے کہا کہ وفاقی وزرا فواد چوہدری اور اعظم سواتی کے الیکشن کمیشن کے خلاف الزامات پر نااہلی کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور الیکشن کمیشن کے معاملے میں آئینی بحران پیدا ہو رہا ہے۔