رقم کی عدم ادائیگی پرپی آئی اے کی ائیرپورٹ سروسز روک دی گئیں

پی آئی اے کی جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 127 ارب روپے واجب الادا، رقم کی اقساط ادا نہ کرنے پر سی اے اے نے پی آئی اے کی تمام ائیرپورٹ سروسز بند کر دیں، نوٹیفیکیشن جاری

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 22 ستمبر 2021 19:24

رقم کی عدم ادائیگی پرپی آئی اے کی ائیرپورٹ سروسز روک دی گئیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 22ستمبر 2021) پی آئی اے کی جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 127 ارب روپے واجب الادا، اقساط کی عدم ادائیگی پرپی آئی اے کی ائیرپورٹ سروسز روک دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے میں رقم کی عدم ادائیگی پر تنازع پیدا ہوگیا جس کےبعد سی اے اے نے قومی ائیرلائن کی ائیرپورٹ سروسز روکنے کا فیصلہ کرلیا۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر فنانس نے پی آئی اے کی ائیرپورٹ سروسز روکنےکا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہےکہ پی آئی اے کی جانب سی اے اے کے 127 ارب روپے واجب الادا ہیں، وعدے کے باوجود پی آئی اے نے ماہانہ 25 کروڑ روپے کی اقساط ادا نہیں کیں۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہےکہ سی اے اے پی آئی اے کو یکم نومبر سے مسافروں کو جہاز میں سوارکرنے کے لیے بریج نہیں دے گی اور نہ ہی پی آئی اے جہاز کے لیے پاور سپلائی حاصل کرسکے گی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ سول ایوی ایشن نے پی آئی اے پر مسافروں سے ائیرپورٹ چارجز وصول کرنے پر بھی پابندی عائد کردی جس کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی یکم اکتوبر سے مسافروں سے خود ائیرپورٹ سروس چارجز وصول کرے گی۔ واضح رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ایک ساتھ دو محاذوں پر مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک جانب پی آئی اے کی جانب سے واجب الادا رقم کی اقساط نہیں ادا کی جا رہیں ، تو دوسری جانب پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو تقسیم کرکے دو نئے ادارے قائم کرنے اور نوٹیفکیشن کے معاملے پر ڈی جی سول ایوی ایشن اور سی اے اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔

سی اے اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل زرین گل درانی نے صدر مملکت ، وزیراعظم، وزیر ہوابازی اور کیبٹ ڈویژن کو خط لکھا ہے جس میں ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی خاقان مرتضیٰ کے 10 ستمبر کو سی اے اے کی تقسیم اور پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے قیام سے متعلق جاری نوٹیفکیشن کو غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل سی اے اے خاقان مرتضیٰ نے خود ہی اپنی تعیناتی اور اتھارٹی کو تقسیم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جب کہ سی اے اے کی تقسیم اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پاکستان ائیر پورٹس اتھارٹی کے نام سے دو نئی اتھارٹیز بنانے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے۔

خط میں مذید کہا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی بطور ریگولیٹر انٹرنیشنل سول ایوی ایشن اتھارٹی اور شہری ہوا بازی سے متعلق دیگر عالمی اداروں کا رکن ہے، اس طرح کے متنازع اقدامات پاکستان ایوی ایشن کیلئے نئی پابندیوں اور مشکلات کا سبب بن سکتے ہیں۔ سی اے اے آفیسرز ایسوسی ایشن نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل سی اے اے کو غیرقانونی اور متنازع نوٹیفکیشن واپس لینے کا حکم دیا جائے۔