پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹرز کا مہنگائی کیخلاف شاہراہ دستور سے احتجاج کا آغاز کر نے کااعلان

حکومت نے عوام کو ہاتھ پیر باندھ کر آئی ایم ایف کے بھیڑیوں کے سامنے ڈال دیا ہے،صدر عارف علوی کہتے ہیں نیب میں کرپٹ افسران کو برداشت نہیں کریں گے، سلیم مانڈی والا ، سینیٹر تاج حیدر ، پلوشہ خان کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 16 اکتوبر 2021 16:04

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹرز کا مہنگائی کیخلاف شاہراہ دستور سے احتجاج ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے مہنگائی کیخلاف شاہراہ دستور سے احتجاج کا آغاز کر نے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت نے عوام کو ہاتھ پیر باندھ کر آئی ایم ایف کے بھیڑیوں کے سامنے ڈال دیا ہے،صدر عارف علوی کہتے ہیں نیب میں کرپٹ افسران کو برداشت نہیں کریں گے، کرپٹ افسران کے ثبوت دینے کیلئے تیار ہیں ،نیب کا قانون آئین سے متصادم ہے،پی ٹی آئی کابینہ کے ارکان کے نام ای سی ایل پر ڈالے جائیں،فرخ حبیب روزانہ ٹی وی پر آ کر فارن فنڈنگ کیس کا دفاع اور نئی کہانی سنا رہے ہوتے ہیں، دوہزار چودہ سے فارن فنڈنگ کیس چل رہا ہے، اپنی چوری چھپانے کی خاطر وضاحت دینے کی بجائے دوسروں پر الزامات لگا رہے ہیں اور ای سی ہی میں فیک دستاویزات جمع کروا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سینیٹر تاج حیدر اور پلوشہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پی ٹی آئی کے راہنماء فارن فنڈنگ میں اپنی چوری چھپانے اور تلاشی دینے کی بجائے دوسروں پر الزامات لگا رہے ہیں حالانکہ انکے بینکرز نے خود کہا ہے کہ ان کے اکائونٹس میں فارن فنڈنگ ہوئی ہے جبکہ ہمارے بینکرز نے کہا ہے انکے اکائونٹس میں فارن فنڈنگ نہیں ہوئی مگر پی ٹی آئی کے وزراء اپنی وضاحت دینے کی بجائے دوسروں پر کیسز اور الزامات لگانے میں م،صروف ہیں، فرخ حبیب روزانہ ٹی وی پر آ کر فارن فنڈنگ کیس کا دفاع کر رہے ہوتے ہیں، پی ٹی آئی کیخلاف دوہزار چودہ سے فارن فنڈنگ کیس چل رہا ہے مگر یہ وہاں پر جواب دینے کے بجائے ای سی ہی میں فیک دستاویزات جمع کروا رہے ہیں، پی ٹی آئی کیخلاف کیس اکبر ایس بابر جو ان کا اپنا بندہ ہے نے دائرکیا ہے، ان کو چاہیے کہ ای سی پی میں خود کلیئر کریں، حکومت نے نیب آرڈیننس جاری کیا جس کو ہر پارٹی نے چیلنج کیا ،نیب کے چیئرمین کے حوالے سے ان کی ریٹائرمنٹ سے دو دن قبل آرڈیننس جاری کیا ہے، پرائیویٹ ٹرانزیکشن اور سوسائیٹیوں میں نیب گھسی ہوئی ہے۔

انہوں نے ملک کا کھربوں روپے کا نقصان کر دیا ہے حکومت کو چاہیے کہ اس آرڈیننس پر اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر بات کرے اور اتفاق رائے پیدا کرے، یکطرفہ آرڈیننس لانے کا مقصد صرف ایک بندے کو فائدہ پہنچانا ہے، ہم اسمبلی میں اس کا مقابلہ کرینگے،ڈیننس کا کوئی مستقبل نہیں ہے، شاہراہ دستور پر حکومت کی جانب سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف مارچ کریں گے اور اس میں تمام جماعتوں کو دعوت دیں گے، اس موقع پر پلوشہ خان نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی مذمت کرتے ہیں، جانے کونسی ایسی شرائط ہیں جو آئی ایم ایف سے منظور کرائی جائیں گی، ملک کو اور اداروں اور معیشت کو تنہا کیا گیا ہے یہ اتفاقیہ نہیں ہے، وہ ادارے جو ہماری دفاع کے لیے ہیں اس کو متنازعہ کر دیا ہے ، جن کو آپ نے خود انٹرویو دیا ہے وہ آپ کو کیسے انٹرویو دیں گے ،پاکستان کی اس حکومت پر آئین۔

کی کونسی شق لگنی چاہیے یہ وہ سازش ہے جس کا ہمیں پہلے دن سے شک تھا ،اس سازش کے تانے بانے فنڈنگ سے جاکر ملتے ہیں افغانستان کا بہانہ کر آپ ڈی جی آئی ایس آئی کو تبدیل کر کررہے ہیں پاکستان کا ہر ادارہ جو چل رہا تھا اس کو تنزلی کے دہانے پر بٹھا دیا ہے، یہ وہی خان صاحب ہیں جو ہمیں غدار کہتے تھے ،آج ہر چیز عوام کی پہچ سے دور ہے، آپ کے خلاف پی پی کا ہر ورکر ہر حلی کوچے میں کھڑا ہو گا انہوں نے مطالبہ کیا کہ ساری کابینہ کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے کیونکہ یہ کسی وقت بھی اپنا بوریا بستر گول کرکے ملک سے بھاگ سکتے ہیں۔ سینیٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ کرپشن سب سے بڑا مسئلہ ہے مگر اس کے خاتمے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی جارہی ہے۔