ایران رواں ہفتے جوہری معاہدے پر مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرے گا

فور پلس ون گروپ کے ساتھ گفتگو جمعرات سے برسلز میں شروع ہوگی،ایرانی قانون ساز

پیر 18 اکتوبر 2021 16:38

ایران رواں ہفتے جوہری معاہدے پر مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرے گا
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2021ء) ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کے بعد ایرانی قانون ساز نے کہاہے کہ ایران، عالمی طاقتوں کے ساتھ جون سے معطل شدہ جوہری مذاکرات کو 21 اکتوبر سے دوبارہ بحال کرے گا۔احمد علی رضا بیگی نے عامر عبداللہیان سے بند کمرہ ملاقات کے بعدغیرملکی خبررساں ادارے کوبتایا کہ فور پلس ون گروپ کے ساتھ گفتگو جمعرات سے برسلز میں شروع ہوگی۔

قانون ساز جرمنی سمیت اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے 4 مستقل رکن ممالک برطانیہ، چین، فرانس اور روس سے مذاکرات کا حوالہ دے رہے تھے۔ایران اور ان پانچ ممالک کے درمیان گفتگو کا آغاز اپریل میں ویانا میں ہوا تھا، جس میں یورپی یونین کے نمائندگان نے بھی شرکت کی جبکہ امریکا کی جانب سے بالواسطہ مذاکرات کیے گئے۔

(جاری ہے)

تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2018 میں معاہدے سے دستبردار ہوگئے تھے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کردی تھیں، اس کے بعد تہران بھی، جس کا کہناتھا کہ اس کا جوہری پروگرام شہری مقاصد کے لیے ہے، معاہدے کے تحت کیے گئے اپنے بہت سے وعدوں سے پیچھے ہٹ گیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد اقتدار میں آنے والے امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ اگر ایران جوہری پروگرام سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرتا ہے تو وہ معاہدے میں واپس آنے کے لیے تیار ہیں۔ویانا مذاکرات کا مقصد معاہدے کی بحالی تھا جو ابراہیم رئیسی کے بطور ایرانی صدر منتخب ہونے کے بعد جون سے تعطل کا شکار ہیں۔یورپی یونین کے سفارتی سربراہ جوزف بوریل کا کہنا تھا وہ ڈگمگاتے ہوئے معاہدے کی بحالی کے پیش نظر برسلز میں ایران کے رہنماں سے ملنے کے لیے تیار ہیں۔ایرانی قانون ساز بہروز محبی نجم آبادی نے ٹوئٹ کیا کہ مذاکرات رواں ہفتے دوبارہ شروع ہوں گے۔