چین کے ہائپرسونک میزائل کے تجربے پر امریکا حیران

ٹیسٹ سے پتہ چلتا ہے چین نے ہائپرسونک ہتھیاروں کے حوالے سے حیرت انگیز پیش رفت کی ہے،انٹیلی جنس ذرائع

پیر 18 اکتوبر 2021 16:38

چین کے ہائپرسونک میزائل کے تجربے پر امریکا حیران
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2021ء) چین نے اگست میں ایٹمی صلاحیت رکھنے والے ہائپرسونک میزائل کا تجربہ کرکے امریکا کو حیران کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق پانچ نامعلوم ذرائع نے میزائل کے تجربے کی تصدیق کی ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ چینی فوج نے ہائپرسونک راکٹ لانچ کیا جس نے لو اوربٹ میں دنیا کے گرد چکر لگایا اور اپنے ہدف سے 40 کلومیٹر دور گرا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں عوام کو انٹیلی جنس کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس ٹیسٹ سے پتہ چلتا ہے کہ چین نے ہائپرسونک ہتھیاروں کے حوالے سے حیرت انگیز پیش رفت کی ہے اور امریکی حکام کے سمجھنے سے کہیں زیادہ ترقی یافتہ ہے۔ہائپرسونک ہتھیاروں کا دفاع کرنا مشکل ہے کیونکہ وہ کم اونچائی پر اہداف کی طرف اڑتے ہیں لیکن آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ یا تقریبا 6 ہزار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار حاصل کر سکتے ہیں۔

اس حوالے سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایونگارڈ نامی ہائپرسانک میزائل کے کامیاب تجربے پر کہا تھا کہ ہائپر سپرسونک میزائل سے دفاعی نظام غیر معمولی مضبوط ہو گیا۔اس سے قبل مارچ 2017 کو روس نے کنزحال نامی ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا جو آواز کی رفتار سے 10 گنا تیز سفر کی صلاحیت رکھتا ہے۔