سائنس و ٹیکنالوجی کا شعبہ کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، ماضی میں شعبے پر بہت کم توجہ دی گئی، شبلی فراز

، اقوام عالم میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی کو اولین ترجیح بنانا ہوگا،وفاقی وزیر کا خطاب

پیر 18 اکتوبر 2021 21:02

سائنس و ٹیکنالوجی کا شعبہ کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2021ء) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ سائنس و ٹیکنالوجی کا شعبہ کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، ماضی میں اس شعبے پر بہت کم توجہ دی گئی، اقوام عالم میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی کو اولین ترجیح بنانا ہوگا، سائنس و ٹیکنالوجی میں تحقیق کے عملی ثمرات سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو معاشی طور پر خود مختار بنایا جاسکے، نیشنل سائنس و ٹیکنالوجی انوویشن پالیسی اور سٹارٹ اپ پالیسی کا جلد اجرا کریں گے۔

پیر کو یہاں 17 ویں بین الاقوامی ایڈوانس مٹیریلزسمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ کے شعبہ کا برآمدات میں صرف ایک فیصد حصہ ہے، ملک کو اقتصادی اور معاشی طورپر مضبوط بنانے کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ پر بھرپور توجہ دی جانی چاہئے، بدقسمتی سے ماضی میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی، پاکستان کی خوشحالی سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی سے وابستہ ہے۔

(جاری ہے)

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی میں تحقیق برائے تحقیق کا کوئی فائدہ نہیں ہے، تحقیق کے عملی ثمرات سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے، حکومت سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ کو مزید فعال بنانے گی اور ملک کو معاشی طور پر خود مختار بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وسائل بہت کم ہیں اور ہم قرضوں پر چل رہے ہیں، سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا کہ رسیرچ اینڈ ڈویلمپمنٹ کے ادارے تحقیق کے عمل کو مربوط بنائیں، سائنسی تحقیق کے مختلف اداروں کو رسیرچ میں ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہئے، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی مختلف منصوبوں اور پروگرامز پر عمل پیرا ہے، رسیرچ اینڈ ڈویلمپمنٹ کے اداروں کے اکیڈمیا، یونیورسٹیر اور انڈسٹری کے ساتھ رابطے ہونے چاہئے۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ ہمارے وسائل محدود ہیں، پاکستان صرف ٹیکسٹائل پر انحصار نہیں کرسکتا، ملک کو اس کا اصل مقام دلانے کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف آنا ہوگا تاکہ ہم اقتصادی آزادی کا ہدف حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے ٹیکنالوجی زونز بنارہے ہیں، ملک میں سماجی اوراقتصادی ترقی کے منصوبوں پر توجہ دینی ہے اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے کام کرنا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میں پاکستان کا مستقبل میں اگلے پانچ سالوں میں سائنس و ٹیکنالوجی کی بنیاد پر دیکھ رہاہوں، نیشنل سائنس و ٹیکنالوجی انوویشن پالیسی لائیں گے اور سٹارٹ اپ پالیسی کا بھی جلد اجرا کریں گے۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ مٹیریل ٹیکنالوجی کا دائرہ کار لامحدود ہے جس کی وجہ سے صنعتی طور پر ترقی یافتہ دنیا میں تحقیق اور ترقی کی حد اور گہرائی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی پر منحصر ہے۔ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے کردار پر زور دیتے ہوئے انہوں نے سائنسدانوں اور انجینئروں کو تحقیق کی ثقافت کو فروغ دینے کی ترغیب دی جسے عملی طور پر بعد میں لاگو کیا جا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے لیکن یہ مادی وسائل سے مالا مال ہے، ہمارے پاس بہترین افرادی قوت بھی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے وسائل غیر استعمال شدہ ہیں اور ہماری مہارت کو پھلنے پھولنے کے محدود راستے ہیں، ہمیں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے طریقوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے پی اے ایف ایم کی انتظامیہ کو سمپوزیم کے اجرا پر مبارکباد دی جو محققین کو ان کے منصوبوں کی عکاسی کرنے اور ایک دوسرے سے سیکھنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سمپوزیم کے چیئرمین انجینئر طاہر اکرام نے جدید مواد کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس جدید دور میں کسی بھی ملک کی ترقی کا اندازہ مواد کی ترقی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، تاریخ سے پہلے کے زمانے سے اور اب جدید اور نئے مواد کی دنیا میں بنی نوع انسان نے ہمیشہ اپنی ترقی کو دھاتوں اور مواد کے استعمال سے ماپا ہے اور یہ مستقبل میں بھی کرتا رہے گا۔

سمپوزیم کے سیکرٹری ڈاکٹر امجد علی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ قبل ازیں17 ویں بین الاقوامی ایڈوانس مٹیریلزز سمپوزیم کا افتتاح ہوا۔ یہ ایونٹ ایک اہم بین الاقوامی پلیٹ فارم بن گیاہے جس میں میٹریل انجینئرز اور سائنس دان خود کو نئی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہیں۔سمپوزیم کے دوران 300 غیر ملکی اور مقامی محققین مقالے پیش کریں گے۔ تقریب کے اختتام پر پاکستان ایڈوانسڈ میٹریلز فورم کے صدر طاہر اکرام نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز کو سوینئر پیش کیا۔