گھوٹکی کے 368 ملازمین کو 19 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف وزیربلدیات کی رہائش گاہ کے سامنے ہونے والا دھرنا ملتوی

اسسٹنٹ کمشنر اور یونین رہنمائوں کے درمیان مذاکرات کے بعد تنخواہوں کی ادائیگی کی یقین دہانی پر موخر کیا گیا

اتوار 24 اکتوبر 2021 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2021ء) آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے صدر سید ذوالفقار شاہ اور جنرل سیکریٹری اکرم راجپوت نے کہا ہے کہ گھوٹکی میونسپل کمیٹی کے 368 ملازمین کو 19 ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث 78 روز سے جاری علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ اسسٹنٹ کمشنر گھوٹکی اور احتجاج پر بیٹھے ملازمین کے درمیان ہونے والے مذاکرات اور اس کے نتیجے میں تنخواہوں کی ادائیگی کی یقین دہانی پر 28 اکتوبر کو وزیربلدیات ناصر حسین شاہ کی رہائش گاہ واقع روہڑی سکھر کے سامنے ہونے والے دھرنے کو مؤخر کردیا گیا ہے۔

دھرنے کا فیصلہ آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے تنظیمی اجلاس منعقدہ حیدرآباد میں کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

گھوٹکی میونسپل کمیٹی کے رہنمائوں کی درخواست پر دھرنا مؤخر کردیا گیا ہے۔ اگر فوری طور پر تنخواہوں کی ادائیگی کا وعدہ پورا نہ کیا گیا تو پھر دوبارہ احتجاج شروع کیا جائے گا۔ ان رہنمائوں نے فیڈریشن کی الحاق یافتہ تمام یونینز کے کارکنوں عہدیداران کو ہدایت دی ہے کہ وہ 29 نومبر کو صوبے بھر کے بلدیاتی ملازمین کے آن لائن ٹریژری سے تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے تالابندی کی تیاریاں مکمل کریں۔ اس سلسلے میں تمام ڈویژنل عہدیداروں کو ڈویژن کی سطح پر کنونشن منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔