کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فریقین کے وکلا سے دلائل طلب

جمعرات 28 اکتوبر 2021 16:21

کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی کیخلاف درخواست کے قابل ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2021ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فریقین کے وکلا سے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت3نومبر تک ملتوی کر دی گئی ۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سعد رضوی کی نظر بندی کے خلاف درخواست انکے چچا امیر حسین نے دائر کی ہے۔

وکیل درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سعد رضوی کی نظر بندی میں توسیع نہیں ہوئی۔چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جب نظر بندی میں توسیع ہی نہیں ہوئی تو یہ درخواست قابل سماعت کیسے ہے ۔ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ نظر بندی میں توسیع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے درخواست گزار کے وکیل کا نکتہ سن لیں۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ آئندہ سماعت پر عدالت کی اس نکتے پر معاونت کریں گے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ رات کو تاخیر سے بنچ بنا ہے صبح ہمارے پاس اطلاع آئی ہے کہ کیس فکس ہو گیا۔بنچ کے سربراہ نے کہا سپریم کورٹ نے کیس ریمانڈ کیا ہے ہم معاملے کو دیکھیں گے ۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ عدالت ہمیں وقت دے ہمیں اس کیس کی صبح اطلاع ملی ہے ۔

درخواست گزار وکیل نے کہا حکومت نے سعد رضوی کو غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے ، تین ماہ تک نظر بندی ہو سکتی ہے اس کے بعد بورڈ کی جانب سے نظر بندی میں توسیع نہیں کی گئی ۔وفاقی ریویو بورڈ نے بھی نظر بندی میں توسیع نہیں کی ۔ دونوں فریقین نے عدالت سے درخواست کے قابل سماعت سے متعلق دلائل دینے کے لیے وقت مانگ لیاجس پردو رکنی بنچ نے سعد رضوی کی نظر بندی کیخلاف سماعت تین نومبر تک ملتوی کر دی۔