تحریک لبیک کے احتجاج سے نتہائی گھمبیرملکی صورتحال کے خلاف جماعت اسلامی کی قرارداد مذمت قومی اسمبلی میں جمع

جمعہ 29 اکتوبر 2021 20:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2021ء) جماعت اسلامی پاکستان سے تعلق رکھنے والے ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نین وفاقی حکومت کی طرف سے تحریک لبیک کے ساتھ کیے گئے معاہدہ سے انحراف کے نتیجے میں ہونے والے انتہائی گھمبیرملکی صورتحال کے خلاف قرارداد مذمت قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ہے۔قرارداد کا متن درج ذیل ہے۔

قراردادکے متن میں کہا گیا ہے کہنقومی اسمبلی کا یہ ایوان وفاقی حکومت کی طرف سے تحریک لبیک کے ساتھ معاملات کو حل کرنے کی بجائے الجھانے اور اس کے بعد احتجاج کرنے والے کارکنا ن پر کیے جانے والے والے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور دونوں اطراف میں ہونے والے جانی ومالی نقصان کا وفاقی حکومت کو ذمہ دار گردانتا ہے۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کا یہ ایوان اس امر پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتا ہے کہ وفاقی حکومت نے بامقصد مذاکرات کی بجائے لاٹھی اور گولی کی زبان کا راستہ اختیار کیااور تحریک لبیک سے کیے گئے معاہدہ سے کھلم کھلا انحراف کیا اور اپنے ہی شہریوں کو ان کے آئینی حقو ق سے محروم کیا جو کہ حکومت کی سطح پر آئین سے انحراف کے مترادف ہے۔

قومی اسمبلی کا یہ ایوان مظاہرین سے نمٹنے کے لیے وفاقی کابینہ کے فیصلہ کو غیر آئینی اور غیر جمہوری گردانتاہے۔ننقومی اسمبلی کا یہ ایوان تحفظ ناموس رسالت اور حضرت محمد رسول اللہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلی الہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے کے قانون کا دل وجان سے احترام اور مکمل عملدرآمدکا اعادہ کرتا ہے اور اپنے عقیدے کے تحفظ کے لیے اسے اپنے ایمان کے لیین جزولاینفک سمجھتا ہے۔

قومی اسمبلی کا یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ پورے ملک میں اسلامیان پاکستان کو تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وعلی الہ وسلم کے حوالہ سے اپنے موقف کے پرامن طور پر اظہار کرنے کا موقع دینے کے لیے تمام رکاوٹوں کو ختم کیا جائے۔ پاکستان پہلے ہی شدید مالی بحران اور بدامنی کا شکار ہے اور مزید خرابی کا متحمل نہیں ہو سکتا لھذاوفاقی حکومت تحریک لبیک کینساتھ تمام معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرے۔

وفاقی حکومت قومی سطح پر اعلان کرے کہ تحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کا محور بناتے ہوئے وفاق اور صوبائی سطح پر ہونے والے قانون سازی کی بنیاد بنایا جائے گا۔ن وفاقی حکومت کی طرف سے متفقہ قرارداد منظور کرا کر فرانس سمیت تمام ممالک پر واضح کیا جائے کہ حضرت محمد رسول اللہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلی الہ وسلم کی شان اقدس کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔

ان پر یہ بھی واضح کیا جائے کہ انبیائ کرام،آسمانی صحیفوں کی توہین اور اربوں انسانوں کے دینی جذبات کا خون کرنا اظہار رائے نہیں بلکہ ایک سنگین جرم ہے۔ قرارداد کے مطابق حکومت پاکستان توہین رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے مرتکب افراد کو قرار واقعی سزا دلوانے کا معاملہ اقوام متحدہ،او ائی سی سمیت تمام عالمی فورمز پر اٹھائین اور دنیا کے سامنے دین اسلام کی حقیقی تعلیمات متعارف کروانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے اورنبی مہربان صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ناموس کے تحفظ کے حوالہ سے اس پارلیمنٹ کی منظور کردہ درجن سے زائد قراردادوں پر عملدرآمدکرے۔

ختم نبوت اور ناموس رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حالیہ تحریک کے دوران گرفتار ہونے والے تمام بے گناہ افراد کو بلا تاخیر رہاکیاجائے اور ان کے خلاف مقدمات کو غیر مشروط طور پر ختم کیاجائے۔ تحریک لبیک کے ساتھ کیے گئے معاہدہ سے منحرف ہونے والے وزرائ کے خلاف اعلی سطح پر کمیٹی بنا کر کارروائی کی جائے۔