معاشرے سے تمباکو نوشی اور دیگر نشہ آور چیزوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے،گل بانو

منگل 9 نومبر 2021 23:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2021ء) ڈسٹرکٹ امپلیمنٹیشن اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی فار ٹبیکو کنٹرول نے نوجوانوں میں تمباکو نوشی کے بڑھتے ہوے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاشرے سے تمباکو نوشی اور دیگر نشہ آور چیزوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہی.اس ضمن میں منگل کے ڈسٹرکٹ امپلیمنٹیشن اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی فار ٹبیکو کنٹرول کا اجلاس ہوا جس کی صدارت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پشاور محترمہ گل بانو نے کی۔

اجلاس میں محکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ،محکمہ پولیس، محکمہ تعلیم، محکمہ ہیلتھ، محکمہ سوشل ویلفیئر کے افسران سمیت انجمن تاجران کے نمائندے بھی موجود تھے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پشاور گل بانو کا کہنا تھا کہ انتظامیہ تمباکو نوشی اور دیگر نشہ آور مصنوعات کی خرید وفروخت کی روک تھام کے لئے ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ اس کا جتنا جلد ہو سکے خاتمہ ہو۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نوجوانوں میں تمباکو نوشی کے بڑھتے رجحان اور خاص کر بچوں میں تمباکو نوشی کے استعمال پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمباکو نوشی کی روک تھام کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں تاکہ تمباکو نوشی کی فروخت اور استعمال کو روکا جا سکے، اس کے علاوہ کھلے سگریٹس کی فروخت پر پابندی پر عمل درآمد کیا جائے۔ تمباکو نوشی کی مصنوعات بشمول نسوار کی فروخت پر روک تھام پر سختی سے عمل کیا جائے تاکہ تمباکو مصنوعات بچوں کو نہ بیچی جا سکیں۔

اجلاس میں شریک محکموں کو ہدایت جاری کی گئی کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں جتنا ہوسکتا ہے نشہ آور مصنوعات کی روک تھام کے لئے کام کریں۔اجلاس میں یہ بھی طے ہوا کہ پارکوں اور پبلک پلیسز کو سموک فری بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ اجلاس میں سختی سے ہدایت کی گئی کہ سگریٹ کے تمام پیکس پر حکومت پاکستان کی منظور کردہ تصویری وارننگ پرنٹ ہونی چاہیے۔