Live Updates

ایک خط کے علاوہ نیب کے پاس کیا ثبوت ہے کہ مریم نواز بینفشل اونر ہیں

ہم نے سب کچھ قانون شہادت کے مطابق دیکھنا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 17 نومبر 2021 15:52

ایک خط کے علاوہ نیب کے پاس کیا ثبوت ہے کہ مریم نواز بینفشل اونر ہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 نومبر 2021ء) : ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کی اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کسی کو غیرملکی وکیل کے ایک خط پر سزا سنا رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہم نے سب کچھ قانون شہادت کے مطابق دیکھنا ہے۔ نیب سے پوچھ رہے ہیں کہ ملکیت کا ثبوت کیا ہے،نیب ملکیت کا ثبوت دینے کی بجائے ایک خط پیش کر رہا ہے۔ آپ کسی کو غیرملکی وکیل کے ایک خط پر سزا سنا رہے ہیں۔ یہ تو ایک لاء فرم کا لکھا گیا خط ہے اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ایک وکیل کی لی گئی معلومات ثبوت نہیں ہیں کہ کمپنیوں کا بینفشل اونر کون ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا اس خط کو ملکیت کا ثبوت تسلیم کر لیا گیا ہے ؟ یہ کیسے ثابت ہو گا کہ آف شور کمپنیوں کا بینفشل اونر کون ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ سول نہیں ایک کرمنل کیس ہے۔ کرمنل کیس میں ہم مفروضے پر سزا نہیں سنا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کیس ہو تو آپ کہیں گے کہ ایس ای سی پی کا ریکارڈ منگوا لیں۔

کیس تو چار لائنوں کا ہے ، لیکن پہلے آپ نے اپنا برڈن آف پروف اتارنا ہے۔ پراسیکیوشن نے سب سے پہلے بنیادی چیزیں ثابت کرنا ہوتی ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کہ مفروضوں کی بنیاد پر تو بوجھ ملزم پر نہیں ڈالا جا سکتا۔ آپ کے پاس کیا ڈاکومنٹ ہے کہ مریم نواز ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی بینفشل اونر ہیں؟ آپ کے پاس کیس ثابت کرنے کے لیے کیا ثبوت ہے؟ کیا ایک چھٹی ملکیت کا ثبوت ہو سکتی ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے دوران سماعت استفسار کیا کہ ایک خط کے علاوہ نیب کے پاس کیا ثبوت ہے کہ مریم نواز بینفشل اونر ہیں ؟ عدالت کا کہنا تھا کہ برٹش ورجن آئی لینڈ سے آپ کے پاس کوئی لیٹر آتا تو بات تھی۔

اگر کوئی وکیل کلائنٹ کے کہنے پر لکھے کہ وہ کمپنی کا اونر ہے تو کیا وہ پروف ہو جائے گا؟ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہ یہ 2012ء کا لیٹر ہے اور ٹرائل 2018ء میں ہوا.ٹرائل کے دوران پرانے لیٹر پر انحصار کیسے کر لیں گے؟ ہو سکتا ہے کہ اس دوران اونرشپ تبدیل ہو گئی ہو۔ کیا ملزم ریمانڈ پر رہے؟ بیئرر سرٹیفکیٹ برآمد کیے؟ کیا آپ نے اس معاملے میں کوئی تفتیش بھی کی تھی؟ جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کہ اگر 1980ء میں کمپنی خریدی گئی تو مریم نواز بینفشل اونر نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سات سال کی بچی خود کفیل تو نہیں ہو سکتی، وہ کسی کی تو کفالت میں ہو گی۔ نیب نے عدالت کے سوالوں پر جواب دینے کے لیے مہلت طلب کر لی۔ عدالت نے وقت دیتے ہوئے سماعت 24 نومبر تک ملتوی کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مجھے اور نواز شریف کو اللہ کی ذات پر یقین تھا لیکن مجھے یہ معلوم نہ تھا کہ یہ دن جلدی آئے گا۔

وہی جعلی حکومت و عدالتیں اور وہی طاقت کا غلط کا استعمال ہے لیکن یہ قدرت کا نظام ہے کہ نواز شریف کے حق میں تیسری بڑی گواہی عدلیہ کی طرف سے سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جج ارشد ملک کے معاملے کو دبایا گیا، منصف کو ہی انصاف نہ ملے تو آپ اور مجھے انصاف کی فراہمی دور کی بات ہے، پرویز مشرف کی سزائے موت ختم کر دی گئی، عمران خان نے اپنی نااہلی سے پاکستان کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات