Live Updates

حکومت تاجر برادری کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے‘راجہ بشارت

پنجاب اسمبلی اب تک 110 قوانین پاس کر چکی ہے، قوانین عوام دوست اور سب کیلئے قابل قبول ہونگے تو نافذ کرنے میں آسانی ہوگی‘وزیر قانون

جمعرات 18 نومبر 2021 22:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2021ء) پنجاب کے وزیر قانون و پارلیمانی امور راجہ بشارت نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت تاجر برادری کے ساتھ کھڑی ہے اور وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر، سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن اور نائب صدر حارث عتیق نے بھی خطاب کیا۔

سابق صدور سہیل لاشاری، میاں طارق مصباح، سابق سینئر نائب صدر امجد علی جاوا، سابق نائب صدر میاں زاہدجاوید،ایگزیکٹو کمیٹی ممبران احمد الہی، میاں عتیق الرحمان، علی افضل، یوسف شاہ، عبدالودود علوی، محمد خالد، محمد ندیم ملک ، عثمان ملک بھی اجلاس میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ حکومت اس وقت سب سے زیادہ مستفید ہو گی جب کاروبار بہتر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی اب تک 110 قوانین پاس کر چکی ہے، قوانین عوام دوست اور سب کے لیے قابل قبول ہونگے تو نافذ کرنے میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے لاہور چیمبر کے وفد کو مدعو کرتے ہوئے کہا کہ روابط مستقل بنیادوں پر رہنے چاہئیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے مقدمات میں تاخیر سے نجات کے لیے چاروں صوبوں کے وزرائے قانون پر مشتمل کمیٹی قائم کردی ہے، ہم نے سول کیسز میں تاخیر ختم کرنے کے لیے ٹائم لائن مقرر کردی ہے، اب سٹے آرڈرز کی وجہ سے کارروائی نہیں رکے گی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے یر انتظام آلٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن سنٹر اور ثالثی سنٹر قائم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی کیبنٹ کمیٹی برائے لااینڈ آرڈر اور کیبنٹ کمیٹی برائے قانون سازی تاجر برادری سے رابطے میں رہے گی اور مکمل مشاورت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اسلحہ لائسنس کے اجراکے لیے کاروباروں کو سہولیات دی جائیں گی۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے کہا کہ موثر قانون سازی کسی بھی ملک یا صوبے کی ترقی کی درست سمت کے تعین میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت بہت سے معاشی چیلنجز ہیں جن کے ساتھ ساتھ گورننس اور قواعد و ضوابط میں پیچیدگیوں کے مسائل بھی درپیش ہیں جو ہماری معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوانین کا کاروبار دوست ہونا بہت ضروری ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ گورننس اورکاروباری شعبہ سے متعلق قانون سازی سے قبل جو مشاورت اجلاس ہوتے ہیں لاہور چیمبر کو ان میں ضرور شامل کیا جائے، لاہور چیمبر تیس ہزار سے زائد ممبران رکھنے والا کاروباری برادری کا بڑا نمائندہ ادارہ ہے، اس کے نکتہ نظر کو جاننا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور کاروباری برادری کی محنت و کوششوں کے نتیجے میں کاروباری آسانیوں کے حوالے سے پاکستان کی عالمی درجہ بندی میں بہتری آئی ہے مگر ابھی بھی اس سلسلے میں بہت کام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام میں موجود کچھ خلا پر کرکے گزرتے وقت کے ساتھ بڑھتے زیر التوا کیسز کو بروقت نمٹانے میں بھی مددلی جاسکتی ہے۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن نے کہا کہ ممبران کی سہولت کے لیے اسلحہ لائسنس کا اجرا لاہور چیمبر میں بھی شروع کیا جائے، مقدمات میں تاخیر سے نجات اور عدلیہ پر سے بوجھ ک کرنے کے لیے سیکنڈ شفٹ شروع کی جائے۔

انہو ںنے کہا کہ لینڈ رجسٹریشن ایکٹ کو برطانیہ کی طرز پر ڈھالا جائے۔ نائب صدر حارث عتیق نے کہا کہ مسائل حل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ مشاورت ہے لہذا تاجر برادری کو اعتماد میں لیکر فیصلے کیے جائیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات