کاشتکاروں کوگندم کی منظور شدہ اقسام کی کاشت10 دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت

جمعرات 25 نومبر 2021 12:54

کاشتکاروں کوگندم کی منظور شدہ اقسام کی کاشت10 دسمبر تک مکمل کرنے کی ..
فیصل آباد  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2021ء) محکمہ زراعت نے پنجاب کے  تمام آبپاش علاقوں کے کاشتکاروں کوگندم کی منظور شدہ اقسام کی کاشت10 دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ   کاشتکارگندم کی منظور شدہ اقسام کی کاشت کیلئے تمام آبپاش علاقوں میں 10 دسمبر تک دلکش21بھکر20سبحانی21ایم ایچ21اکبر19غازی19بھکرسٹارجبکہ فخر بھکر کی کاشت مکمل کرلیں جبکہ10 دسمبر تک اناج17زنکول16 اور پنجاب کے تمام جنوبی اضلاع کیلئے گولڈ16جوہر16بورلاگ16اجالا16آس11 اور ملت11فیصل آباد8 پنجاب کے تمام علاقوں اور کلراٹھی زمین کیلئے بھی بوائی کیلئے استعمال کریں تاہم یاد رہے کہ ملت11 اور فیصل آباد8 اقسام کنگی سے متاثرہ ہیں لہٰذا ان کو کم سے کم رقبہ پر کاشت کریں نیز کاشتکار 30نومبر تک بوائی کیلئے 40سے 50 کلوگرام جبکہ یکم سے 10دسمبر تک 50سے55کلوگرام بیج فی ایکر استعمال کریں اور بیج کے اگاؤ کی شرح85 فیصد سے ہرگز کم نہیں ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر ویٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ آری فیصل آباد ڈاکٹرجاوید احمدنے اے پی پی کو بتایا کہ صوبہ پنجاب میں کاشت کی جانے والی گندم کے کھیتوں میں پچاس سے زائداقسام کی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں جن کو نباتاتی ساخت کے لحاظ سے چوڑے پتوں والی اور گھاس خاندان کی جڑی بوٹیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جبکہ جڑی بوٹیوں کے نقصان پہنچانے کی استعداد کار کے لحاظ زیادہ نقصان پہنچانے والی، درمیانی نقصان پہنچانے والی اور کم نقصان پہنچانے والی جڑی بوٹیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گندم کے کھیت میں پائی جانے والی جڑی بوٹیوں کو محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کی مدد سے شناخت اور ان کی تلفی و انسداد کے مؤثر اقدامات کرنے سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گندم کی کاشت کے30 سے 40 دن بعد دوہری بارہیروچلانے سے50 فیصد سے زیادہ جڑی بوٹیوں کا زور ٹوٹ جاتا ہے اور پیداوار میں 16 فیصد تک اضافہ ممکن ہے جبکہگندم سے جڑی بوٹیاں تلف کرنے کیلئے  اگرگندم میں دو مرتبہ سپرے کی جائے تو زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی جڑی بوٹیوں کے کیمیائی تدارک کیلئے پہلے پانی کے بعدیعنی گندم کاشت کرنے کے بعد30سے40 دن کے دورا ن بروموکسی ن اور  ایم سی پی اے60فیصد300ملی لٹر یافلوراکسی پائرا اور  ایم سی پی اےاور کلوپائرالڈ56فیصد 400ملی لٹر اور دوسرے پانی کے بعدیعنی گندم کاشت کرنے 50 سے60دن کے دوران پینوکساڈین0.5فیصد 330ملی لٹر فی ایکڑ  سپرے کی جائے تو گندم کی فصل میں پائی جانے والی بیشتر جڑی بوٹیوں کا یقینی خاتمہ ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  اگرپینوکساڈین 0.5فیصد 330ملی لٹرکے ساتھ بروموکسی نل + ایم سی پی اے 60 فیصد 300ملی لٹریافلوراکسی پائرااور ایم سی پی اے اور کلوپائرالڈ56فیصد 400ملی لٹرفی ایکڑکے حساب سے یعنی دونوں زہریں ملاکربجائی کے بعد45سے50 دن کے دوران 100 لٹر پانی میں ملا کر اوس خشک ہونے پردھوپ میں سپرے کی جائیں تو بھی کافی حد تک جڑی بوٹیوں کا خاتمہ ہو جاتاہے۔انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے کیمیائی زہروں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس طریقہ استعمال کو جس حد تک ممکن ہو محدود رکھا جائے کیونکہ گندم کا زیادہ استعمال بطور غذا کیا جاتا ہے اور ملکی و بین الاقوامی سطح پر غذائی اجناس کیلئے جس حد تک ممکن ہو کیمیائی زہروں کے استعمال کو کم سے کم کیا جانا چاہیے۔