شہری خدمات کے اداروں کی تالابندی سے شہریوں کے مسائل میں اضافہ ہوگا، ذوالفقار شاہ

حکومت سندھ اپنے بلدیاتی ملازمین کے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کیلئے مذاکرات کا جاری عمل جلد از جلد مکمل کرے ، بیان

اتوار 28 نومبر 2021 20:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2021ء) جسٹس ہیلپ لائن کے صدر ندیم شیخ ایڈووکیٹ، پاکستان نرسز فورم کے سربراہ سلیم مائیکل ایڈووکیٹ، پاکستان بار کونسل کے رکن سابق جسٹس شہاب سرکی، جسٹس (ر) قمرالدین بوہرا، ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر لیگل سید اسرار علی ایڈووکیٹ، سول سوسائٹی کے اراکین اعجاز ولی، میجر (ر) عمران علی، نور حسین، فائر انجینئر سید کاظم علی، سابق چیف فائر آفیسر و ریسکیو آفیسر نعیم یوسف اور دیگر نے کہا ہے کہ تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کیے جاسکتے ہیں۔

سڑکوں پر روز روز جائز مطالبات کیلئے احتجاج اور اب 29 نومبر کو صوبے بھر کے بلدیاتی اداروں میں تالابندی سے شہریوں کے مسائل میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ صحت و صفائی کی صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت سندھ اپنے بلدیاتی ملازمین کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے ان کی تنخواہیں ٹریژری سے براہ راست ادا کرنے کے اصولی موقف کو تسلیم کرتے ہوئے جاری مذاکراتی عمل سے تعطل کا خاتمہ کرکے دوبارہ لوکل گورنمنٹ فیڈریشن کے رہنمائوں کو مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھ کر مسئلے کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرے۔

انہوں نے کہا کہ انڈین گورنمنٹ نے کسانوں کے احتجاج کے نتیجے میں اپنی زرعی اصلاحات واپس لی ہیں لیکن احتجاج کے نتیجے میں اربوں روپیوں کا نقصان اور عوام کو بھی تکالیف اٹھانی پڑیں۔ اسی طرح حکومت پاکستان نے تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کے نتیجے میں ان کے تمام مطالبات کو تسلیم کیا۔ منظم جدوجہد کرنے والے ہمیشہ کامیاب و کامران ہوتے ہیں لہٰذا جمہوری حکومت سندھ کو چاہئے کہ وہ بلدیاتی ملازمین کے جائز مطالبات کو منظور کرے۔ انہوں نے کراچی کے 7 ہزار ریٹائر و وفات یافتہ بلدیاتی ملازمین کے واجبات کی بھی ادائیگی کیلئے بیل آئوٹ پیکیج دینے کا مطالبہ کیا ہے۔