اسرائیل: ایرانی فوجی جنرل سلیمانی کی برسی پر' یروشلم پوسٹ' ہیک

DW ڈی ڈبلیو پیر 3 جنوری 2022 11:40

اسرائیل: ایرانی فوجی جنرل سلیمانی کی برسی پر' یروشلم پوسٹ' ہیک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 جنوری 2022ء) ہیکروں نے پیر کی صبح کو اسرائیلی اخبار 'یروشلم پوسٹ' کو نشانہ بنایا جس کی وجہ سے اس نے کچھ دیر کے لیے کام کرنا بند کر دیا۔ صارفین تک اس کے مواد کی رسائی رک گئی۔ بعد میں اس پر ایک تصویرپوسٹ کردی گئی، جس میں ایک راکٹ کو آسمان میں ایک بند مٹھی سے نکل کرایک عمارت کو تباہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

تصویر کے ساتھ انگلش اور عبرانی میں ایک دھمکی آمیز پیغام میں بھی درج ہے، جس میں کہا گیا، "ہم تمہارے بہت قریب ہیں، اتنے قریب جس کے بارے میں تم سوچ بھی نہیں سکتے۔"

یہ واقعہ ایران کے اعلی فوجی جنرل قاسم سلیمانی کی عراق میں دو سال قبل قتل کی برسی کے موقع پر پیش آیا ہے۔

ابھی تک کسی گروپ نے اس ہیکنگ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیل نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں اپنے ملوث ہونے کا گزشتہ دسمبر میں پہلی مرتبہ عوامی طور اعتراف کیا تھا۔

یروشلم پوسٹ کے ہیکنگ کے بعد جو تصویر شائع کی گئی ہے وہ اسرائیلی شہر ڈیمونا کے قریب' شیمون پیریز نیوکلیئر ریسرچ سینٹر' کی نقل ہے۔ ایرانی فوج اپنی فوجی مشقوں میں اسی' نقلی عمارت‘کا استعمال نشانہ بنانے کے لیے کرتی ہے۔

ڈیمونا کا جوہری تحقیقاتی مرکز جوہری بم میں استعمال ہونے والے معیار کا پلوٹونیم تیار کرتا ہے جو ملک کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اسرائیل سرکاری طورپرنہ تو یہ تسلیم کرتا ہے کہ اس کے پاس جوہری ہتھیارہیں اور نہ ہی اس بات سے انکار کرتا ہے۔

قاسم سلیمانی کون تھے؟

قاسم سلیمانی ایران کی انتہائی موثر ترین شخصیات میں سے تھے۔

وہ پاسداران انقلاب کے قدس فورس کے سربراہ تھے۔

جنرل سلیمانی شام، عراق اور لبنان میں ایران کی سرگرمیوں کا لازمی جز تھے۔ خیال رہے کہ ایران شام میں شیعہ گروپوں بشمول صدر بشار الاسد کی حمایت کرتا ہے۔

تین جنوری 2020 کو عراق میں بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ایک ڈرون حملے میں قاسم سلیمانی کی موت ہوگئی تھی۔ تاہم وہ آج بھی ایرانی عوام میں کافی مقبول ہیں۔

تہران حکومت جنرل قاسم سلیمانی کی موت کی دوسری برسی کے موقع پر پیر کے روز بڑے پیمانے پر یادگاری تقریبات کا انعقاد کر رہی ہے۔

ج ا / ص ز (اے پی، روئٹرز)