جامعہ اسلامیہ بہاولپور کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبو ب کی گفتگو

منگل 4 جنوری 2022 20:27

اسلام آباد۔4جنوری  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔04 جنوری2022ء) :پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبو ب وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے کہا ہے کہ جامعہ اسلامیہ بہاولپور کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ 20ماہ کے مختصر عرصے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے طلباء وطالبات کی تعداد13ہزار سے بڑھ کر 53ہزار ہو گئی جو بہاولپور خصوصا شہر کی معیشت کے لیے بہت بڑا سہارا ہے۔

وائس چانسلر نے ان خیالات کا اظہار ایک نجی چینل کے مارننگ شو میں گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کی اکانومی 3بلین سے بڑھ کر 7بلین ہو گئی ہے اور اسی حجم کے اعتبار سے 2000نئی ملازمتیں مہیا ہوئیں۔ ڈویلپمنٹ بجٹ جو 2.8بلین تھا اب بڑھ کر 1200بلین ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

کیمپس میں نئی عمارات کی تعمیر اورترقیاتی کام جاری ہیں۔نواحی تحصیلوں میں نئے کیمپسز کھل رہے ہیں۔

37ہزار طلباء وطالبات کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم ہوئے۔ یہ تمام عوامل بہاولپورڈویژن کی سماجی اور معاشی ترقی میں نمایاں کردار کے حامل ہیں۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ نئے پروگرام متعار ف کرکے خصوصا صحت کے شعبے میں نرسنگ ، فزیوتھراپی اور میڈیکل لیبارٹری ٹیکنالوجی جیسے پروگراموں کے باعث ملتان اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے طلباء وطالبات بھی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں داخلے کو ترجیح دیتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت لیکچرار کی 250آسامیوں کے لیے 10600امیدواروں نے اپلائی کر رکھا ہے جلد ہی ان لیکچرار کی تعیناتی کے بعد یونیورسٹی میں ٹیچنگ کے لیے یہ اساتذہ دستیاب ہوں گے۔ یونیورسٹی کی خودکفالت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ علاقائی اور ملکی تعلیمی ڈیمانڈ کے مطابق یونیورسٹی کو مارننگ ، آفٹرنون اور ایوننگ کی تین شفٹوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔

یونیورسٹی ٹرانسپورٹ 60کلومیٹر کے علاقوں سے طلباء و طالبات کوٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ طلباء وطالبات کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ اور دستیاب وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال یقینا خود کفالت کی منزل کی جانب ایک قدم ہے ۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور زرعی تحقیق پر بھی بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ یونیورسٹی کے تیار شدہ کپاس کے بیج کی فروخت سے رائلٹی کا حصول ، انٹراکراپنگ ٹیکنالوجی، سویابین اور مکئی پروجیکٹ کی سی پیک میں شمولیت اور ان جیسے کئی اقدامات خود کفالت کی جانب اہم قدم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ایک ویژن کے مطابق ایک ٹیم کی شکل میں فورتھ جنریشن یونیورسٹی بن چکی ہے جو تدریس و تحقیق کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کی ترقی میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔