جامعہ کراچی : شعبہ سندھی کی گولڈ ن جوبلی تقریب کے موقع پر دوروزہ ادبی نفرنس کی اختتامی تقریب

جمعرات 6 جنوری 2022 23:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2022ء) سندھ یونیورسٹی جامشوروکے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرمنظور ویسریو نے کہا کہ زبان اور تعلیم کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔زبان اور سیاست کے حوالے سے ہمارے ملک میں اکثر وبیشتر مسائل رہے ہیں جس کی ایک مثال بنگلہ دیش کا بننا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ سندھی کے زیر اہتمام شعبہ سندھی کے قیام کے پچاس سال مکمل ہونے پر کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں منعقدہ دوروزہ ادبی کانفرنس کے دوسرے روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔

شعبہ سندھی جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفور میمن نے کہا کہ شاہ عبداللطیف نے اپنی شاعری میں کرداروں کو نفسیاتی طور پر بہت مضبوط کرکے پیش کیا۔

(جاری ہے)

سندھ یونیورسٹی جامشوروکے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مبارک لاشاری نے کہا کہ بم اور گولی سے پہلے زبان پہنچتی اور اثر کرتی ہے ۔تنقیدی مواد ہند میں سندھ سے زیادہ ہے۔سندھ یونیورسٹی جامشوروکے اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر شازیہ پتافی نے کہا کہ ہماری مائیں اپنے بچوں کو تاریخی اور وطن پرست کرداروں کے نام لے کر ان جیسا بننے کی دعائیں کرتی ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر ادل سومرو،ڈاکٹر اسحاق سمیجھو،ڈاکٹر فیاض لطیف ،محرمہ تاج جویو،نامو رشاعر امداد حسینی ،ڈاکٹر رخمان گل پالاری،ڈاکٹر شیرمھراٹی،ڈاکٹر فہمیدہ حسین،مختیار علی ابڑو ودیگر نے اپنے اپنے مقالاجات پیش کئے ۔