خیبرپختونخوا سے ملکی گیس کا 12 سے 13 فیصد پیدا ہوتا ہے،حماد اظہر

کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں طلب اور رسد میں فرق کے باعث سی این جی کو گیس کی سپلائی معطل کرکے گھریلو صارفین کو فراہم کی جاتی ہے، خیبرپختونخوا میں ڈیمانڈ اور سپلائی کا مسئلہ نہیں، وزیر توانائی

جمعرات 13 جنوری 2022 23:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2022ء) وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا سے ملکی گیس کا 12 سے 13 فیصد پیدا ہوتا ہے، کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں طلب اور رسد میں فرق کے باعث سی این جی کو گیس کی سپلائی معطل کرکے گھریلو صارفین کو فراہم کی جاتی ہے، خیبرپختونخوا میں ڈیمانڈ اور سپلائی کا مسئلہ نہیں۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی کے رکن امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں گھریلو صارفین کو شدید مشکلات درپیش ہیں، آرٹیکل 158 کے تحت جس علاقے میں گیس نکلتی ہے ان کو گیس کی فراہمی ضروری ہے، اس پر عمل کیا جائے، گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیا جائے، اس کے جواب میں حماد اظہر نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے پاکستان کی گیس کا 12 سے 13 فیصد پیدا ہو رہا ہے، پورے ملک میں گیس کی کل ضرورت 4 ہزار 45 ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2300 صنعتوں کو یہاں گیس فراہم کی جارہی ہے جن میں سے 1870 کو بلاتعطل یہ فراہمی جاری ہے ،اپنی ضرورت کے لئے گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں کو گیس کی فراہمی بند کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی این جی کو بند کرکے گھریلو صارفین کو گیس دی جاتی ہے۔ خیبرپختونخوا میں ڈیمانڈ اور سپلائی کا مسئلہ نہیں۔