امریکا میں پولیس افسر کی گولی سے سیاہ فام شخص کی موت پر مظاہرے

جمعہ 14 جنوری 2022 23:46

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2022ء) امریکی ریاست شمالی کیرولائنا کے علاقے فائٹے ویلے میں گزشتہ ہفتے ایک اور سیاہ فام امریکی جیسن واکر کی پولیس افسر جیفری ہیش کی فائرنگ سے ہلاکت کے بعد مقامی لوگوں نے کئی مظاہرے کیے۔ جیفری ہیش 2005ئ سے پولیس ڈپارٹمنٹ میں خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن ہفتے کے روز جب یہ واقعہ پیش ا?یا اٴْس وقت ہیش ڈیوٹی پر نہیں تھے۔

جیفری ہیش گاڑی میں اہلیہ اور بیٹی کے ساتھ جا رہے تھے کہ 37 سالہ غیر مسلح سیاہ فام جیسن واکر ان کے والدین کے گھر کے قریب سڑک پار کرنے لگا۔ ہیش نے چند ہی لمحے بعد واکر پر گولی چلا دی اور جائے واقعہ پر ہی واکر کی موت ہوگئی۔موقع پر موجود ایک راہگیر نے اِس واقعے کی وڈیو بنالی اور اٴْسے آن لائن پوسٹ کردیا۔

(جاری ہے)

وڈیو میں پولیس افسر اپنے ساتھیوں کو یہ بتاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ واکر سڑک کے بیچوں بیچ کود پڑے تھے جس کے بعد انہوں نے واکر کو ہٹ جانے کے لیے کہا۔

اب یہاں پولیس افسر ہیش کے بیان کے مطابق واکر نے خود کو اٴْن کی گاڑی پر گرا دیا جس سے ونڈ شیلڈ کا ایک وائپر ٹوٹ گیا، واکر نے اس سے ونڈ شیلڈ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس پر ہیش کو اپنی بیوی اور بیٹی کے دفاع میں ہتھیار نکالنا پڑا۔دوسری طرف عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہیش نے گاڑی روکنے سے قبل واکر کو ٹکر ماری تھی۔ ایلزبتھ رکس نامی ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ اٴْنہوں نے ہیش کو جیسن واکر کو ٹکر مارتے دیکھا جس کے بعد وہ ونڈ شیلڈ سے ٹکرائے تھے۔

رکس کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد انہوں نے فائرنگ کی آوازیں سنیں۔ پہلی گولی شاید ونڈ شیلڈ کے پار سے فائر کی گئی اور پھر تین مزید گولیاں گاڑی سے باہر نکل کر چلائی گئیں۔مذکورہ پولیس افسر کو بنا کسی الزام اور گرفتاری کے چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے جبکہ تفتیش کاروں نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔اس دوران ایک مقامی عدالت نے شمالی کیرولائنا کے پولیس سربراہ کی اس درخواست کو منظور کرلیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فائرنگ کے اس واقعے کی باڈی کیمرا وڈیو کو جاری کرنے کی اجازت دی جائے۔

انسانی حقوق کے وکیل بنجامن کرمپ کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان اور فائٹے ویلے کی مقامی ا?بادی سوال کررہی ہے کہ آخر ایک پولیس افسر نے اتنی بے رحمی سے واکر کی جان کیوں لی جبکہ وہ ڈیوٹی پر بھی نہیں تھا۔وکیل بنجامن کرمپ نے ہی جارج فلائیڈ کیس میں متاثرہ خاندن کی وکالت کی تھی اور اب وہ واکر کا کیس بھی لڑیں گے جو ایک 14 سالہ بیٹے کے باپ تھے۔امریکی پولیس افسران کے ہاتھوں ہر سال اوسطاً ایک ہزار افراد مارے جاتے ہیں جن میں اکثریت سیاہ فام افراد کی ہوتی ہے۔ ایسے واقعات میں پولیس کو شاذ و نادر ہی سزا ہوتی ہے جیسا کہ 2020ئ میں جارج فلائیڈ قتل کیس میں خطا کار پولیس اہلکار کوسزا ملی تھی۔