نوازشریف کی باتوں سے لگا کہ انہیں عدم اعتماد اور عام انتخابات کی یقین دہانی مل چکی ہے

نوازشریف اب عدم اعتماد اور جنرل الیکشن سے آگے کی بات کررہے ہیں کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ میں ماضی والے تجربات جاری تو نہیں رہیں گے، مجھے وہ صحت میں پہلے سے کمزور لگے۔ سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 15 جنوری 2022 23:39

نوازشریف کی باتوں سے لگا کہ انہیں عدم اعتماد اور عام انتخابات کی یقین ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جنوری 2022ء) سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ لگتا ہے نوازشریف کو عدم اعتماد اور عام انتخابات کی یقین دہانی مل چکی ہے، نواز شریف اب عدم اعتماد اور جنرل الیکشن سے آگے کی بات کررہے ہیں کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ میں ماضی والے تجربات جاری تو نہیں رہیں گے، مجھے وہ صحت میں پہلے سے کمزور لگے۔ انہوں نے جیونیوز کے پروگرام شہزاد اقبال کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نوازشریف نے لندن میں میرے ساتھ کھانا کھایا، ان کی پارٹی کے سارے ورکرز بھی وہاں جمع تھے، کھانے میں اروی گوشت، اور پلاؤ بنا ہوا تھا،نوازشریف نے بھی کھانا کھایا، کھیر بھی کھائی، اس سے لگتا ہے کہ ان کی صحت پرفیکٹ ہے، لیکن نوازشریف مجھے پہلے سے کمزور لگے ہیں، جس طرح پہلے ان کی صحت تھی اس سے مجھے وہ کمزور لگے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوازشریف اپنے پارٹی رہنماؤں اور ملاقاتیوں سے سوال کرتے ہیں کہ اگر تحریک عدم اعتماد ہوجاتی ہے اور صاف شفاف الیکشن بھی ہوجاتے ہیں تو اس کے بعد کیا ہوگا؟ کیا اس کے بعد پچھلی مرتبہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کا تجربہ ہوا تھاکیا وہ چیز تو جاری نہیں رہے گی؟اس کا مطلب جب یہ بات کی جاتی ہے تو اس سے صاف مطلب نکالا جاسکتا ہے کہ تحریک عدم اعتماد اورعام انتخابات اس کے بارے میں بات ہوچکی ہے اب اس سے آگے کی بات ہورہی ہے، مجھے نوازشریف کی باتوں سے لگتا ہے کہ انہیں تحریک عدم اعتماد اور جنرل الیکشن بارے یقین دہانی کروا دی گئی ہے۔

واضح رہے سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ لندن کے دورے پر گئے ہوئے ہیں، سہیل وڑائچ کی لندن میں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات بھی ہوئی ہے، جس پاکستان کی موجودہ صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔