نظام تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے نصاب کو ریویو کیاجارہا ہے،سید سردار شاہ

سندھ میں1400اسکول صرف کاغذوں میں موجود تھے لیکن ان اسکولوں کا زمین میں کو وجود نہیں تھا اس سارے معاملات کی تحقیقات ہورہی ہیں،وزیر تعلیم سندھ

پیر 17 جنوری 2022 20:52

عمرکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2022ء) سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں نظام تعلیم کافی بہتر ہے، نظام تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کیلیے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے نصاب کو ریویو کیاجارہا ہے، سندھ میں1400اسکول صرف کاغذوں میں موجود تھے لیکن ان اسکولوں کا زمین میں کو وجود نہیں تھا اس سارے معاملات کی تحقیقات ہورہی ہیں۔

صوبے بھر کے مختلف یورنیورسٹی کالجز اور اسکولوں کا اچانک دورہ کرکے درس وتدریس کا جائزہ لوں گا۔صوبائی وزیرتعلیم نے پیرکوعمرکوٹ میں بوائے ڈگری کالج اور مختلف اسکولوں کا اچانک دورہ کیا۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انکا تعلق عمرکوٹ سے ہے اور اپنی تعلیم بوائے ڈگری کالج عمرکوٹ سے حاصل کی اسی وجہ سے وہ آج اسکولوں کالجز کی اچانک وزٹ کی شروعات یہاں سے کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیا کے مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسکولوں کالجز اور دیگر تعلیمی اداروں میں تعلیم کامعیار بلڈنگ سے نہیں اساتذہ کی محنت قابلیت سے ہوتاہے کہ اساتذہ کا طالب علم سے رویہ کیسا ہے اساتذہ طالب علم پر کتنی محنت توجہ دیتا ہے۔بوگس اسکولوں کے متعلق سید سردار علی شاہ نے کہاکہ سندھ میں چودہ سو ایسے اسکول تھے جو صرف کاغذوں میں موجود تھے مگر ان اسکولوں کا زمین میں کوئی وجود نہیں تھا اس سارے معاملے کی تحقیقات ہورہی ہیں اور جلد ہی حکومت اسکے متعلق رپورٹ شائع کرے گی۔

نصاب کے متعلق صوبائی وزیر تعلیم نے کہاکہ آنے والے سال سے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے نصاب کو ریویو کیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پورے سندھ کے مختلف کالجز یورنیورسٹی کا دورہ کروں گاوہ اس بات کا بھی جائزہ لیاجائے گاکہ اسکالرشپ پر دس فیصد بچوں کو فری تعلیم دی جاری ہے کہ نہیں پرائیویٹ اسکولوں کیلیے بھی سوچا جارہا ہے تعلیم کے معیار پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا ایک سوال کے جواب میں ٹیکسٹ بورڈ کے متعلق صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہاکہ ٹیکسٹ بورڈز کے متعلق کافی شکایات ہیں وہ جلد بورڈ کے وزیر اور افسران کیساتھ اجلاس کرینگے اور ہماری کوشش ہوگی کہ روایتی طریقے کو تبدیل کرکے سندھ میں امتحانات آپٹیکل مارکس کے تحت کرائے جائیں۔

سید سردار علی شاہ نے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج عمرکوٹ میں ڈیجیٹل لائبریری کا افتتاح بھی کیا اس موقع پر ڈائریکٹر کالجز پروفیسر میر چند اوڈ ، گرلز کالج کی پرنسپل سیدہ قرالعین شاہ بھی موجود تھیں پرنسپل سیدہ قرالعین شاہ نے صوبائی وزیر تعلیم کو گرلز کالج کے مسائل سے آگاہ کیا جس پر صوبائی وزیر تعلیم نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی صوبائی وزیر تعلیم نے گرلز کالج میں موہن جوڈروفوڈ فیسٹیول میں شرکت کی اور کالج کی بچیوں کے بنائے گے مختلف ماڈل میں گہری دلچسپی ظاہر کی صوبائی وزیر تعلیم نے بچیوں میں نقد انعامات بھی تقسیم کیے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت اس حالات میں عورتوں کیلیے تعلیم کاحصول انتہائی ضروری ہے ایک پڑھی لکھی خاتون معاشرے میں اپنا بھرپور رول ادا کرسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :