بیماریوں سے بچائوکے لیئے غیرضروری خوراک کوترک کرناہوگا:میجر جنرل ریٹائرڈ مسعود الرحمن کیانی

دل ،موٹاپا، ذیابیطس ،کینسر اوردیگراین سی ڈیزمیں شامل امراض کی ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات کااستعمال ہے ، صدر (پناہ)

منگل 18 جنوری 2022 20:38

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2022ء) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ ) کے صدرمیجرجنرل (ر) مسعودالرحمن کیانی نے کہا ہے دل ،موٹاپا، ذیابیطس ،کینسر اوردیگراین سی ڈیزمیں شامل امراض کی ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات کااستعمال ہے ،بیماریوں سے بچائوکے لیئے غیرضروری خوراک کوترک کرناہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز "ماہرین صحت کی میٹھے مشروبات کی روک تھام اورٹیکس پالیسی پرتجاویز"کے عنوان سے منعقدہ سیشن کے دوران کیاسیشن میں جنرل (ر) اشرف خان اورپناہ کے جنرل سیکریٹری وڈائریکٹر آپریشن ثنا اللہ گھمن کے علاوہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ،فیملی فزیشن،رفاء یونیورسٹی ،ہارٹ انٹرنیشنل ہسپتال،راولپنڈی آئی ڈونرآرگنائزیشن (ریڈو)،تھیلیسیمیا،کڈنی ایسوسی ایشن ،کارڈیک ایسوسی ایشن ،چیسٹ ایسوسی ایشن کے نمائندگان کی کثیر تعداد نے شرکت کی میجرجنرل (ر) مسعود الرحمن کیانی نے کہاکہ ہماری خوراک کا دل سمیت دیگراین سی ڈیزمیں شامل امراض کابڑاعمل دخل ہے ،ہمیں اپنی خوراک پرتوجہ دینی چاہیے ،دل ،موٹاپا،ذیابیطس ،کینسر اوردیگراین سی ڈیزمیں شامل امراض کی ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات کااستعمال ہے ،بیماریوں سے بچائوکے لیئے غیرضروری خوراک کوترک کرناہوگاجن میں میٹھے مشروبات بھی شامل ہیں جنرل (ر) اشرف خان نے کہاکہ وقت کے ساتھ ہماری ترجیحات بھی بدل چکی ہیں،تازہ اورقدرتی غذا کی جگہ مضرصحت غذائوں اورمیٹھے مشروبات نے لے لی ہے ،یہی وجہ ہے کہ طرح طرح کی بیماریوں نے ہمیں گھیررکھاہے ،مختلف ممالک کی تحقیقات نے ثابت کیاہے کہ میٹھے مشروبات کا استعمال دل، ذیابیطس، موٹاپا اور دیگر غیرمواصلاتی امراض کی ایک بڑی وجہ ہے ،جن سے بچائو اسی صورت ممکن ہے جب ان کی روک تھام کے لیئے موثر پالیسی تشکیل دی جائے اوراس پرعملی اقدامات بھی اٹھائے جائیں، ثنا اللہ گھمن نے کہاکہ میٹھے مشروبات اور ذیابیطس کے درمیان تعلق پر 3لاکھ سے زائد شرکاء نے اپنے 11 مطالعات میںبتایاکہ ٹائپ 2 ذیابیطس کی ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات کااستعمال ہے ،دوسری 8 مطالعات پرمشتمل تحقیق میں بتایاگیاکہ میٹھے مشروبات کے استعمال سے ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کے امکانات 30% زائد بڑھ جاتے ہیں ،میٹھے مشروبات کا استعمال کینسر کے خطرے کو بڑھادیتا ہے،زیادہ وزن اور موٹاپا کینسر کی 15 بڑی اقسام میں سے 13 اقسام کے کینسرکے لئے خطرے کی علامت ہے ایک ہمہ گیر تحقیق سے پتا چلا ہے کہ روزانہ دو یا دو سے زائد میٹھے مشروبات کے گلاس پینے سے موت کا خطرہ 17 فیصد زیادہ بڑھ جاتاہے، روزانہ ایک یا دو گلاس شوگر میٹھے پینے سے ہاضمے کے امراض سے موت کا خطرہ 59 فیصد سے زائد بڑھ جاتاہے،مائع کی شکل میں شکرکااستعمال اضافی کیلوری کے استعمال کوفروغ دیتاہے،میٹھے مشروبات کااستعمال صحت مندغذا کاحصہ نہیں ماہرین صحت نے کہاکہ ہیلتھ ایڈووکیسی کے ساتھ ساتھ حکومت کی زیادہ ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے لوگوں کی صحت کاخیال رکھیں ،ایسے عوامل جن کی وجہ سے بیماریاں پھیلتی ہیں ان کی روک تھام میں اپناکرداراداکریں۔

(جاری ہے)

مختلف ممالک میں ہونے والی جدید تحقیقات سے یہ نتیجہ اخذکیاگیاہے کہ میٹھے مشروبات این سی ڈیز میں شامل امراض کی ایک بڑی وجہ ہیں،ان کی روک تھام کے لئے ٹیکس میں اضافہ ایک موثرذریعہ ہے ،ترقی یافتہ ممالک میٹھے مشروبات پرٹیکس کی حمایت کرتے ہیں،میٹھے مشروبات پرٹیکس بڑھانے سے ان کااستعمال کم ہوگا ،ریونیوبڑھے گا،جوملک کی ترقی کے لئے ایک فائدہ مند ذریعہ ثابت ہوگا۔

متعلقہ عنوان :