بلوچستان اسمبلی میں ہمسایہ ممالک سے سیب کی درآمد پر پابندی عائد کرنے سے متعلق قرارداد منظور

جمعرات 27 جنوری 2022 23:59

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2022ء) بلوچستان اسمبلی میں ہمسایہ ممالک سے سیب کی درآمد پر پابندی عائد کرنے سے متعلق قرارداد منظورکرلی گئی ۔گزشتہ روز پشتونخوا میپ کے رکن نصراللہ زیرئے نے کہا کہ صوبے کے عوام بالخصوص زمینداروں کا انحصار زراعت و باغات پر منحصر ہے جس میں اکثریت سیب کے باغات ہیں جس سے پورے ملک کی ضروریات پوری ہوتی ہیں کے باوجود باہر ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے جس سے ہمارے زمینداروں کی معاشی زندگی تباہ ہوگئی ہے لہٰذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ وہ سیب کے امپورٹ پر فوری طو رپر پابندی لگانے کو یقینی بنائے ۔

انہوںنے کہا کہ بغیر کسی ٹیکس کے بیرون ملک سے آنے والے سیب ہماری منڈیوں تک پہنچ جاتے ہیں جس کی وجہ سے صوبے کے بارہ لاکھ ٹن سیب کی پیداوار بری طرح متاثر ہورہی ہے چار سال سے این ایف سی ایوارڈ نہیں ہورہا لوگوں کے پاس ملازمت کے علاوہ زراعت ہی واحد ذریعہ آمدن ہے باہر سے سیب منگوا کرکے زمینداروں کو تباہ کردیاگیا ہے مشیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے زمینداروں کو صرف چار گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے جبکہ پانی کی سطح بھی گرتی جارہی ہے زمینداروں کے مسائل بڑھ رہے ہیں انہوںنے تجویز دی کہ قرار داد کو ایوان کی مشترکہ قرار داد کے طو رپر منظور کرتے ہوئے فی الفور سیب کی درآمد پر پابندی عائد کی جائے بی این پی کے رکن میر اکبر مینگل نے قرا ر داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں یوریا کھاد کی مصنوعی قلت ہے جبکہ مہنگے داموں کھاد فروخت کی جارہی ہے حکومت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے برآمد ہونے والی کھاد کو کسانوں میں مفت تقسیم کرے انہوںنے کہا کہ اگر پیداوار میں کمی ہوگی تو زمیندار نان شبینہ کے محتاج ہوں گے بعدازاں قرار داد کو ایوان کی مشترکہ قرار داد کے طور پر منظور کرلیاگیا ۔

(جاری ہے)

اور ڈپٹی سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا ۔