Live Updates

وزیراعظم تمباکو کی مصنوعات پر ہیلتھ لیوی کے نفاذ میں تاخیر کا نوٹس لیں، بچوں کے حقوق و تحفظ کیلئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کی اپیل

پیر 14 فروری 2022 15:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2022ء) بچوں کے حقوق و تحفظ کیلئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں نے وزیراعظم پاکستان سے اپیل کی ہے  کہ وہ تمباکو کی مصنوعات پر ہیلتھ لیوی کے نفاذ میں تاخیر کا فوری نوٹس لیں۔پاکستان میں سگریٹ سستے ہونے کی وجہ سے   روزانہ تقریبا  12 سو نئے  پاکستانی بچے سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں۔ پیر کو یہاں  سوسائٹی برائے تحفظ حقوق اطفال (سپارک) کے زیر اہتمام منعقدہ  آن لائن بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئےکمپین فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے کہا کہ جون 2019 میں وفاقی کابینہ نے تمباکو کی مصنوعات پر صحت یا ہیلتھ لیوی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔

یہ فیصلہ کم آمدنی والے گروہوں اور بچوں کی صحت کے تحفظ کے لیے کیا گیا تاکہ تمباکو کی مصنوعات کو ان کی پہنچ سے دور رکھا جا سکے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سےاس اقدام کے نفاذ میں بار بار رکاوٹیں  ڈالی   جا رہی ہیں ۔انھوں  نے کہا کہ صحت عامہ کی قیمت پر ملکی ترقی محض ایک خام خیال ہے،تمباکو کی صنعت ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی کمپنی ہونے کا دعوی کرتی ہے لیکن حقیقت میں قومی خزانے میں اس کا حصہ کہیں کم ہے۔

انہوں نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (PIDE) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمباکو کے استعمال سے ہونے والی بیماریوں پر تقریبا  615 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں تمباکو پر ٹیکس  سے حاصل ہونے والی آمدنی صرف  115 ارب روپے ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سگریٹ پر ٹیکس کی شرح  دنیا کے کئی ممالک سے  کم  ہے اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کو سگریٹ کی قیمتوں میں کم از کم 30 روپے فی پیکٹ تک اضافہ کرنا چاہیے تاکہ استعمال اور صحت کے اخراجات کو کم کیا جا سکے۔

سپارک کے پروگرام منیجر خلیل احمد نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی کوششیں قابل ستائش ہیں تاہم صحت عامہ بھی ایک وعدہ ہے جو وزیر اعظم نے متعدد بار کیا ہے۔ بچے تمباکو کے استعمال سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا گروپ ہے  کیونکہ انڈسٹری انہیں موجودہ تمباکو نوشی کرنے والوں کی جگہ لینے کے ہدف پر کام کر رہی  ہے۔ انھوں نے کہا کہ آسان اور سستی خرید کی وجہ سے روزانہ تقریباً 1,200  نئے پاکستانی بچے  سگریٹ نوشی شروع کر دیتے ہیں۔انھوں  نے وزیر اعظم اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں کیونکہ اس اقدام سے 1 لاکھ 70 ہزار  قیمتی جانیں بچ سکتی ہیں جو ہر سال تمباکو سے متعلقہ بیماریوں کی وجہ سے ضائع ہوتی ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات