کراچی کے عوام کو لمفی اسکن ڈیزیز سے گھبرانے کی ضرورت نہیں : میٹ مرچنٹس ویلفیئر ایسوسی ایشن

جمعرات 10 مارچ 2022 00:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مارچ2022ء) میٹ مرچنٹس ویلفیئر ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام کو لمفی اسکن ڈیزیز سے گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ ماہرین کے مطابق نہ تو یہ کورونا ہے ، نہ ہی کوئی نئی بیماری ہے، اسکی ویکسین بھی موجود ہے اور مرض قابل علاج بھی ہے ،حکومت کے مویشی منڈیوں پر پابندی جیسے غیر منطقی اقدامات کے نتیجے میں خدشہ ہے کہ شہر میں گوشت کی قلت پیدا ہوجائیگی، حکومت کورونا میں کئے گئے اقدامات کے بجائے ماہرین کے مشورے سے بیماری کے خاتمے کے لئے اقدامات کرے۔

میٹ مرچنٹس ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی عبدالمجید قریشی کراچی پریس کلب میںجنرل سیکریٹری سکندر اقبال قریشی، چیئر مین ناصر قریشی ، فنانس سیکریٹری حاجی سراج الدین قریشی، جاوید قریشی ودیگر عہدیداروں کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لمپی اسکن ڈیزیز کے ظاہر ہونے کے بعد شہر میں زبردستی خود پھیلایاجا رہا ہے ہماری انتظامیہ سے اپیل ہے کہ صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ یہ بیماری اب سے ایک سو دو سال پہلے افریقہ میں ظاہر ہوئی اور ایک سو دو سال میں یورپ ایشیائی ممالک میں پائی جاتی رہی ہے اکتوبر میں پاکستان میں اس کی موجودگی کے شواہد ملے یہ بیماری کسی بھی وائرل بیماری کی طرح ہے اور گائیوں پر ہی اثر کرتی ہے دنیا بھر میں اس کی ویکسین موجود ہے جو پاکستان میں بھی دستیاب ہے پاکستان میں بھی ایک ویکسین تیار ہورہی ہے یہ بیماری محض چند فیصد گائیوں پر ہی اثر کر سکی ہے جبکہ بھینس اور بکرے مختلف نوع اور مختلف جینز کی وجہ سے اس وائرس سے محفوظ ہیں۔

صوبہ سندھ میں گائیوں کو اس بیماری کی ویکسین لگانے کی ذمہ داری محکمہ لائیوسٹاک ڈویڑن کی ہے جس نے یہ ذمہ داری پوری نہیں کی۔ حاجی عبدالمجید نے کہا کہ کراچی میں گوشت حاصل کرنے کے لیے تقریبا تین ہزار سے پانچ ہزار بڑے جانور کراچی لائے جاتے ہیں ہیں سپر ہائی وے پر ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ملیر کی ٹیم دو سو سے پانچ سو روپے فی جانور فیس وصول کرکے جانوروں کو ہیلتھ سرٹیفیکیٹ جاری کرتی ہیہونا تو یہ چاہیے کہ اس مقام پر لائیوسٹاک کی ٹیم موجود ہو اور جس گائے میں یہ بیماری پائی جائے اس کو کراچی میں داخل ہونے سے روک کر صرف صحت مند مویشیوں کو کراچی میں داخلے کی اجازت دی جائے مگر بیجا طور پر منڈیوں پر پابندی کا نوٹیفکیشن پلاننگ ڈویڑن لوکل گورنمنٹ کی طرف سے جاری کر دیا گیا منڈیوں پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر کے شہر میں خوف کی فضا پیدا کردی گئی ہے کراچی کے شہری پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں اور گوشت کے کاروبار سے وابستہ ہزاروں افراد کا روزگار خطرے میں پڑ گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز ایسوسی ایشن کے وفد نے اسپیشل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور اس نوٹیفیکیشن کو واپس لینے کی درخواست کی جس پر انہوں نے رپورٹ طلب کر لی ہے۔میٹ مرچنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن نے صوبہ سندھ کے ارباب اختیار سے اپیل کی ہے کہ کراچی میں جانوروں کے داخلے کے وقت وقت جانوروں کو چیک کر کے بیمار جانوروں کو شہر میں داخل نہ ہونے دیا جائے اور صحت مند گائیوں کو منڈی میں لانے اور ان کے گوشت کے استعمال سے نہ روکا جائے ورنہ شہر میں گوشت کی سپلائی بند ہونے سے کراچی کے شہری نئی اذیت کا شکار ہو جائیں گے۔

اس کے ساتھ ساتھ میٹ مرچنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ شہر میں غیر قانونی مذبح خانے فوری طور پر بند کئے جائیں جس میں امکان ہے کہ کسی بیمار جانور کا ذبیحہ ہو جائے اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔یہ بیماری ہمارے ملک کی گائیوں میں امیونٹی پیدا ہونے تک رہے گی لہذا ایسا فیصلہ نہ کیا جائے جو مستقل مشکل کا سبب بنے۔شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ گوشت کو مکمل طور پرپکا کر بلا خوف و خطر استعمال کریں اور انتظامیہ سے ایک بار پھر اپیل کرتے ہیں کہ اس معاملے پر سنجیدگی اختیار کی جائی