آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا معاملہ ؛ سپریم کورٹ کا التوا کی درخواستوں پر اظہار برہمی

یہ عوامی مفاد کا اہم ترین ایشو ہے جلد فیصلہ کرنا چاہتے ہیں‘ التوا کی درخواستوں کا مطلب ہے حکومت تاخیرکرنا چاہتی ہے ‘ کارروائی کل مکمل کرنا چاہتے ہیں ۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ریمارکس‘ سماعت کل تک ملتوی کردی گئی

Sajid Ali ساجد علی پیر 16 مئی 2022 14:56

آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا معاملہ ؛ سپریم کورٹ کا التوا کی درخواستوں پر ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16 مئی 2022ء ) سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے معاملے میں حکومت کی جانب سے التوا کی درخواستوں پر اظہار برہمی کردیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے صدارتی ریفرنس کی سماعت کی ، اس دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف اور مسلم لیگ ن کے وکیل مخدوم علی خان نے التوا کی درخواست کی ، جس پر چیف جسٹس نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ یہ عوامی مفاد کا اہم ترین ایشو ہے جسے سن کرجلد فیصلہ کرنا چاہتے ہیں ، اٹارنی جنرل نے پیر کو دلائل میں معاونت کرنے کی بات خود کی تھی اور اب التواء کی درخواست کررہے ہیں ، ایسا کام نہ کریں جس سے غلط تاثر ملے کیوں کہ التواء کی درخواستوں کا مطلب ہے کہ حکومت تاخیرکرنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ مخدوم علی خان کو بھی آج دلائل کیلئے پابند کیا تھا ، عدالت کے اور بھی کام ہیں ، تین بینچز کے جج اس لارجر بینچ کا حصہ ہیں ، عدالت تو رات تک موجود ہے ، عدالت نے ن لیگ کے وکیل مخدوم علی خان کوآج ہی تحریری دلائل جمع کرانے کی ہدایت کردی ۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ اٹارنی جنرل اشتراوصاف کو لاہورمیں تاخیر ہوگئی ہے ، پنجاب کی معاملات کی وجہ سے اٹارنی جنرل لاہورمیں مصروف ہوگئے تھے تاہم اب وہ اسلام آباد کے لیے روانہ ہوچکے ہیں ۔

اس پر جسٹس اعجازالااحسن نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل کس ٹرانسپورٹ پر اسلام آباد آرہے ہیں؟ عامر رحمٰن نے جواب میں بتایا کہ اٹارنی جنرل موٹروے سے اسلام آباد آ رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں سے تو رات9 بجے کے بعد بھی ملاقات ہوجاتی ہے ، سپریم کورٹ آئین اور عوامی مفاد سے متعلق معاملات سننے کیلئے ہر وقت تیار ہے، عدالت تمام فریقین کا احترام کرتی ہے ، عدالتوں کا بھی احترام کریں ، کل کارروائی مکمل کرنا چاہتے ہیں ۔

اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے صدارتی ریفرنس سے متعلق سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی۔ خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ صدارتی ریفرنس کی سماعت کر رہا ہے ، بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن ، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل بھی شامل ہیں۔