شیخ الجامعہ سندھ سے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے 5 رکنی وفد کی ملاقات، ٹڈی دل کی نسل کشی کیلئے مزید تحقیق پر اتفاق

جمعرات 19 مئی 2022 22:03

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2022ء) شیخ الجامعہ سندھ ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو سے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے 5 رکنی وفد نے پروفیسر ڈاکٹر محمد جلال عارف کی قیادت میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں جامعات نے ٹڈی دل کی نسل کشی کیلئے مزید تحقیق سے متعلق اتفاق کیا۔ ملاقات کے دوران زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان کی بذریعہ فون ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو سے بات چیت ہوئی جس دوران دونوں وی سیز نے مشترکہ تحقیقی منصوبوں، سکالرز و ٹیچرز ایکسچینج پروگرام اور معلوماتی سیمینار منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔

اس موقع پر شیخ الجامعہ سندھ کی دعوت پر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وی سی نے جلد جامعہ سندھ کے دورے کی حامی بھرلی۔

(جاری ہے)

زرعی یونیورسٹی کے وفد میں سائنسدان ڈاکٹر محمد جلال عارف کے علاوہ ڈپارٹمنٹ آف اینٹامالوجی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر محمد دلدار گوگی، ڈاکٹر شاہدمجید و ڈاکٹر عابد علی بھی موجود تھے، جنہوں نے سندھ و بلوچستان میں ٹڈی دل کی نسل کشی اور اس کے فصلوں و پھلوں پر حملے روکنے سے متعلق جاری اپنی تحقیق کے حوالے سے شیخ الجامعہ کو بریفنگ دی اور بتایا کہ ڈپارٹمنٹ آف زولاجی جامعہ سندھ جامشورو کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر رفعت سلطانہ اس ٹیم کی ایچ ای سی اسلام آباد کی جانب سے سندھ میں فوکل پرسن ہیں، تاہم مستقبل میں دوسرے محققین کو بھی ٹیم میں شامل کرایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ 64 ملین روپے کا ہے جو ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے حاصل کیا گیا ہے۔ وہ تحقیق کرکے ٹڈی دل کے نسل کو ختم کرنے اور فصلوں، پھلوں و دیگر قیمتی پودوں کو محفوظ کرنے پر کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے پسنی، اورماڑہ، گوادر، لس بیلہ و دیگر علاقوں میں ٹڈی دل موجود ہیں، جو سندھ کی طرف ہجرت کرکے فصلوں، پھلوں، درختوں و پودوں کو تباہ کرتے ہیں، جس کے بعد پنجاب کی طرف بڑھ کر وہاں تباہی پھیلاتے ہیں۔

انہوں نے وائس چانسلر کوبتایا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں اساتذہ کی ترقیاں ایچ ای سی سے تحقیقی منصوبے حاصل کرنے سے مشروط ہیں۔ معروف سائنسدان نے کہا کہ جامعات کیلئے ایچ ای سی سے پراجیکٹ حاصل نہ کرنے والے اساتذہ کو پروموشن یا چیئرمین، ڈائریکٹر یا ڈین مقرر نہ کیا جائے، ملک بھر میں اس کلچر کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد مختلف شعبوں میں تحقیق کرنے کیلئے بڑی تعداد میں فنڈز دے رہی ہے، جس کیلئے ہر ٹیچر کو پروپوزل جمع کرانا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ کا کام صرف تنخواہیں، پنشن دینا اور یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی کرنا ہے تاہم دیگر سہولیات کیلئے پروفیسرز کو ہی جدوجہد کرنا ہے، صرف سینارٹی کسی کام کی نہیں ہے اس موقع پر وائس چانسلر نے اپنی ٹیلیفونک گفتگو کے دوران زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں اپنے ہم منصب ڈاکٹر ارقرار احمد خان کو بتایا کہ تحقیق کے بغیر یونیورسٹی کا کردار کچھ نہیں ہوتا اور یونیورسٹی و کالج میں کوئی بھی فرق نہیں رہتا۔ انہوں نے کہا کہ جامعات کو تحقیق پر توجہ دینا ہوگی۔ اس سلسلے میں جامعہ سندھ کوشاں ہے دونوں وائس چانسلرز نے جلد ملاقات کرکے تحقیقی منصوبوں، ایکسچینج پروگرام و دیگر شعبوں میں ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا تاکہ دونوں جامعات، اسکالرز و طلباکو فائدہ مل سکے۔