Live Updates

سابق مشیر برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری المعروف زلفی بخاری کے حلقہ این اے 56سے الیکشن لڑنے کے اعلان

ہفتہ 21 مئی 2022 00:32

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2022ء) سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے دیرینہ، قابلِ اعتماد ساتھی اور پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما سابق مشیر برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری المعروف زلفی بخاری کے حلقہ این اے 56سے الیکشن لڑنے کے اعلان نے ضلع اٹک کی سیاست میں ہلچل مچا دی۔ پی ٹی آئی کے 4 سالہ دور اقتدار میں اسلام آباد کے بجائے این اے 56 میں زیادہ وقت گزارنے اور علاقہ کی محرومیاں دور کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرنے کی وجہ سے ضلع اٹک کی سیاست میں نئے ہونے کے باوجود ضلع بھر کے پرانے سیاست دانوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مقبولیت کے گراف میں اول نمبر پر براجمان ہو گئے۔

زلفی بخاری نے 12مئی کے جلسے کے لیے عوامی رابطوں کے لیے اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے جلسے کی کامیابی میں اہم ترین کردار ادا کیا ۔

(جاری ہے)

آمدہ انتخابات میں زلفی بخاری کے بھاری اکثریت سے کامیاب ہونے کے امکانات واضح ہیں۔ اٹک کے حلقہ این اے 56 آمدہ انتخابات کے لیے زلفی بخاری مضبوط امیدوارکے طورپر سامنے آ گئے۔اٹک جلسے سے قبل 11مئی کو سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری اور سابق وفاقی وزیر علی محمد خان کے ہمراہ اپنے پبلک سیکرٹریٹ کا افتتاح بھی کر دیا۔

واضح رہے کہ عام انتخابات میں یہ نشست میجر(ر) طاہر صادق نے جیتی تھی لیکن گروپ بندی کی وجہ سے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کو شکست کا سامنا کرناپڑا تھا ۔ ایسے میں ایک مضبوط امیدوار کی اشد ضرورت تھی جو پی ٹی آئی کو ایک مرتبہ پھر کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کر سکے۔ زلفی بخاری کی حلقے میں آمد پی ٹی آئی کے لیے ہوا کا ایک خوشگوار جھونکا ثابت ہوئی۔

جوق در جوق، دھڑوں، برادریوں، اور سیاسی گروپوں کی جانب سے زلفی بخاری کی حمایت کے اعلانات نے ضلع کی سیاست کا رخ ایک مرتبہ پھر پی ٹی آئی کی جانب موڑ دیا ہے۔ پرانے سیاست دانوں سے نالاں عوام نے زلفی بخاری کی عمران خان کے 12مئی کے جلسے کے حوالے سے کی گئی کوششوں کو زبردست پذیرائی بخشی اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے حلقہ این اے 56سے زلفی بخاری کی قیادت میں جلسے میں شریک ہو کر جلسے کی تاریخ ساز کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔

زلفی بخاری کا تعلق ضلع اٹک کے ایک نامور سیاسی خاندان سے ہے۔ ان کے والد سید واجد بخاری وفاقی کابینہ کا حصہ رہ چکے ہیں۔ جبکہ ان کے چچا سید اعجاز حسین بخاری دو مرتبہ ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہونے کے ساتھ ساتھ چیئرمین ضلع کونسل کے طور پر بھی یادگار خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ان کے کزن سید یاور عباس بخاری سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے استعفیٰ سے قبل صوبائی وزیر اور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے طور پر خدمات ادا کر رہے تھے۔

تاہم انہوں نے اپنے آبائی حلقے این اے 55 کے سیٹ اپ کو نہ چھیڑتے ہوئے این اے 56کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کے لیے الیکشن میں حصہ لینے کا جرأت مندانہ فیصلہ کیا۔حلقے کے عوام جو سیاسی وڈیروںکی جانب سے مسلسل نظر انداز کیے جانے کی وجہ سے پس ماندگی کا شکار تھے زلفی بخاری کے فیصلے سے خوش نظر آتے ہیں۔ عوام نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ نوجوان لیڈر اپنی سابقہ روایات کے پیشِ نظر ہمارے مسائل کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کریں گے۔ عوام نے انہیں علاقے کی ترقی کے لیے امید کی آخری کرن قرار دیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے زلفی بخاری کو این اے 56 کا ٹکٹ ملنے اور بھاری اکثریت سے کامیابی یقینی دکھائی دیتی ہی
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات