Live Updates

حکومت کی جانب سے نئے بجٹ میں تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ درست سمت میں پہلا قدم ہے، غیرسرکاری تنظیمیں

منگل 14 جون 2022 16:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جون2022ء) بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں نے حکومت کی جانب سے نئے بجٹ میں تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئےاسےدرست سمت میں پہلا قدم قرار دیا ہے۔ تمباکوٹیکس میں اضافہ نہ صرف تمباکو کے استعمال اور اس کی رسائی کو کم کرے گا بلکہ نابالغوں کو تمباکو سے دور رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

منگل کو اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئےکمپین فار ٹوبیکو فری کڈز پاکستان کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے کہا کہ سابقہ حکومت کے دور میں تمباکو کی صنعت پر ٹیکسوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا جس سے سگریٹ کی کم قیمتوں کے باعث نوعمر بچوں کی رسائی آسان ہوگئی تھی۔ ملک عمران احمد نے کہا کہ ہر سال تمباکو کی صنعت غلط اعدادوشمار کے ذریعے پالیسی سازوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتی ہے جس سے سالانہ تقریبا 1 لاکھ 70 ہزار سے زائد لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں جو تمباکو کی مصنوعات کے استعمال سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے مر جاتے ہیں. انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ موجودہ حکومت نے تمباکو کی صنعت کی فریب کاریوں پر کان نہیں دھرے اور تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھا دیا۔

(جاری ہے)

سوسائٹی فار پروٹیکشن آف رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک) کے پروگرام مینجر خلیل احمد ڈوگر نے کہا کہ تمباکو کی صنعت پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ خوش آئند ہے۔ اس فیصلے سے حکومت کو مالی سال 2022-23 کے لیے تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکسوں کی مد میں اضافی 50 ارب روپے حاصل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست سمت میں ایک چھوٹا سا قدم ہے جس سے ناصرف تمباکو کے استعمال اور اس تک رسائی میں کمی آئے گی۔

بلکہ نوعمر بچوں کو تمباکو سے دور رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ غیر سرکاری تنظیم کرومیٹک ٹرسٹ کے سی ای او شارق احمد نے کہا کہ پاکستان میں تمباکو کی مصنوعات دیگر جنوبی ایشیائی ممالک کے مقابلے میں کم نرخوں پر فروخت ہو رہی ہیں۔ پاکستانی سگریٹ نوش اپنی ماہانہ آمدنی کا اوسطاً 10 فیصد سگریٹ پر خرچ کرتے ہیں۔ سستی اور آسان استطاعت کی وجہ سے ملک میں روزانہ تقریباً 12 سو نئے بچے سگریٹ نوشی شروع کر دیتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان جیسی کمزور معیشت قیمتی انسانی اور مالیاتی وسائل کے اتنے زیادہ نقصان کا متحمل نہیں ہو سکتی ۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے تمباکو کی صنعت پر ٹیکس میں اضافہ خوش آئند ہے اس سے حکومت کو اضافی آمدنی ہونے کے ساتھ ساتھ صحت عامہ کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان تمباکو کنٹرول پر ڈبلیو ایچ او کے فریم ورک کنونشن کا دستخط کنندہ ہے جس نے پاکستان کو مہنگائی کے مطابق تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی بارہا سفارش کی ہے۔

موجودہ حکومت کے اس اقدام سے عالمی سطح پر پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں اگلے اقدامات کے طور پر سگریٹ کے پیکٹ پر گرافک ہیلتھ وارننگز، پروموشن و اشتہارات پر پابندی، اور تمباکو نوشی سے پاک مقامات سے متعلق قوانین کا سختی نفاذ کرے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات