تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے نتیجہ میں جوہری توانائی کی واپسی دنیا کو خطرات سے دوچار کر رہی ہے، شاہد رشید بٹ

پیر 4 جولائی 2022 14:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جولائی2022ء) تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے نتیجہ میں درجنوں ملکوں نے ایٹمی بجلی گھر بنانا شروع کر دئیے، جوہری توانائی کی واپسی دنیا کو خطرات سے دوچار کر رہی ہے، سستی بجلی کے حصول کے لئے آگ سے نہ کھیلا جائے، ایٹمی ماہرین کی قلت سے چرنوبل اور فوکوشیما جیسے حادثات ہو سکتے ہیں۔ تاجر رہنما اور اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ تیل اور گیس کی ناقابل برداشت قیمت کی وجہ سے دنیا کے بہت سے ممالک کئی دہائیوں کے وقفے کے بعد جوہری توانائی سے بجلی کے حصول کے لئے کوشاں ہیں جس کے نتائج تباہ کن ہو سکتے ہیں۔

ان ممالک میں امریکہ اور یورپی ملک بھی شامل ہیں جو اپنا آئل امپورٹ بل اور روسی تیل اور گیس پر انحصار کم کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

صرف ایک ملک فرانس چودہ ایٹمی ری ایکٹر بنا رہا ہے۔ شاہد رشید بٹ نے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ بہت سے ممالک نے چرنوبل اور فوکو شیما جیسے خطرناک حادثات کے بعد اپنے ایٹمی بجلی گھر بند کر دئیے تھے جس کی وجہ سے اس صنعت کے ماہرین کی تعداد بھی گھٹنے لگی اور کئی دہائیوں بعد زیادہ تر ماہرین یا تو ریٹائر ہو گئے ہیں یا مر چکے ہیں۔

اب تجربہ کار ماہرین کی کمی کی وجہ سے پرانے ایٹمی بجلی گھروں کی بحالی اور نئے بجلی گھروں کی تعمیر میں اربوں ڈالر کی اندھا دھند سرمایہ کاری خطرناک ثابت ہو سکتی ہے،سستی بجلی کے حصول کی کوشش میں آگ سے نہ کھیلا جائے۔ایٹمی بجلی گھر آلودگی نہیں پھیلاتے مگر ایٹمی فضلے کو بہت احتیاط سے ٹھکانے لگانا پڑتا ہے جو کئی سو سال تک تابکاری پھیلا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جوہری توانائی کو سولر پاور اور ونڈ انرجی پر اس لئے ترجیح دی جا رہی ہے کہ اس سے بجلی کی سپلائی متواتر ہوتی ہے۔ شمسی توانائی کے لئے مطلع صاف ہونا ضروری ہے جبکہ ونڈ انرجی کے لئے تیز ہوا ضروری ہے جبکہ ایٹمی بجلی گھر سے بجلی کی پیداوار میں ایسا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکہ اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کی ناکامی کے بعد تیل کی قیمتوں میں کمی کی امید دم توڑ جائے گی جسکی وجہ سے ایٹمی توانائی کے حصول کی دوڑ میں اضافہ ہو گا جو دنیا کے مستقبل کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے۔

پرانی جوہری ٹیکنالوجی پر انحصار کے بجائے اگر قابل تجدید توانائی کے ذرایع اختیار کئے جائیں تو بہتر رہے گا۔ نیوکلیئر پاور پانی کو ابالنے کا ایک انتہائی پیچیدہ، مہنگا اور خطرناک طریقہ ہے۔ ابلے ہوئے پانی کی بھاپ سے ٹربائنز چلائے جاتے ہیں جو بجلی پیدا کرتے ہیں اور اگر کوئی حادثہ ہو جائے تو اس سے بڑے پیمانے پر انسانی اور ماحولیاتی نقصان ہوتا ہے جس کی قیمت عوام کو چکانی پڑتی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ اس حوالہ سے احتیاط کا راستہ اپنایا جائے۔