تمباکو مصنوعات پر ہیلتھ لیوی سے حکومت اضافی 50 ارب روپے حاصل کر سکتی ہے‘ماہرین

بدھ 20 جولائی 2022 14:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2022ء) ماہرین صحت نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ قیمتی جانوں کو بچانے کے لیے تمباکو کی مصنوعات پر ہیلتھ لیوی عائد کرے۔ سوسائٹی فاردی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک) کی مشترکہ پریس ریلیز میں ماہرین نے حکومت کو یہ قدم اٹھانے کی سفارش کی، جوکہ جون 2019 سے زیر التوا ہے۔ملک عمران احمد، کنٹری ہیڈ، کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز نے بتایا کہ جون 2019 میں وفاقی کابینہ نے تمباکو کی مصنوعات پر ہیلتھ لیوی لاگو کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ کم آمدنی والے گروپوں اور بچوں کی صحت کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

مگر بدقسمتی سے، تمباکو کاشت کرنے والے علاقوں سے تعلق رکھنے والے حکومت کے کچھ اہم ارکان نے اس اقدام کو بار بار روکا۔

(جاری ہے)

ملک عمران نے مزید کہا کہ تمباکو کی صنعت ایک ضروری ادارہ ہونے کا دعویٰ کرتی ہے تاہم تمباکو کا استعمال غیر متعدی امراض جیسے کینسر، سانس کی دائمی بیماریوں اور قلبی امراض کی وجہ سے اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ سوشل پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر (ایس پی ڈی سی) کے مطابق، تقریباً 31 ملین بالغ افراد تمباکو کا استعمال کرتے ہیں۔

سپارک کے پروگرام مینیجر خلیل احمد ڈوگر نے کہا کہ بچے اور کم آمدنی والے افراد تمباکو کی صنعت کا بنیادی ہدف ہیں اور بدقسمتی سے ہماری تمباکو کنٹرول پالیسیاں ان گروہوں کو مزیدخطرے میں ڈال رہی ہیں۔ ایس پی ڈی سی کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے خلیل نے کہا کہ فنانس بل 2022 میں سگریٹ پر ایکسائز ٹیکس میں اوسطاً 10.8 فیصد اضافہ مہنگائی کی 13.3 فیصد شرح سے بھی کم ہے۔

اس کے نتیجے میں سگریٹ دو سال پہلے کی نسبت سستی ہو جائے گی۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہیلتھ لیوی فوری طور پر عائد کی جائے ورنہ پاکستان میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد ہمارے قابو سے باہر ہو جائے گی۔شارق احمد، سی ای او، کرومیٹک ٹرسٹ نے کہا کہ ملک کو شدید معاشی بحران کا سامنا ہے اور کوویڈ 19 وبائی مرض کا خطرہ ابھی بھی برقرار ہے۔ پاکستان تمباکونوشی کے ہاتھوں مزید قیمتی جانوں اور پیسے کے ضیاع کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

حکومت کو تمباکو کی بڑی صنعت کی طرف سے پیش آنے والے کسی بھی چیلنج پر قابو پانے کے لیے ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔ ہیلتھ لیوی کے ساتھ ساتھ، اگلے اقدامات گرافک ہیلتھ وارننگز، فروغ اور تشہیر پر پابندی، اور تمباکو نوشی سے پاک مقامات سے متعلق قوانین کا سختی سے نفاذ ہیں۔

متعلقہ عنوان :