بلوچستان حکومت اور محکمہ تعلیم کے اعلی حکام جی ٹی اے بی آئینی کے پلیٹ فارم سے اپنے جائز و تسلیم شدہ مطالبات کے حل کیلئے تادم مرگ بھوک ہڑتال

پیر 8 اگست 2022 22:34

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2022ء) بلوچستان حکومت اور محکمہ تعلیم کے اعلی حکام جی ٹی اے بی آئینی کے پلیٹ فارم سے اپنے جائز و تسلیم شدہ مطالبات کے حل کیلئے اپنی قیمتی جانیں دائو پر لگاکر تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں حکومت بھوک ہڑتالی اساتذہ سے فوری مذاکرات کرکے انکے مطالبات کا نوٹیفکیشن جاری کرے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی کی احتجاجی تحریک بلوچستان بھر کے اساتذہ کے جائز حقوق کی علمبردار بردار بنگئی ہے بلوچستان کے تمام اداروں کے ملازمین و مزدور 10 اگست کو گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی کے دھرنے میں شرکت کریں ان خیالات کا اظہار بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان کی سربراہی میں مزدور تنظیموں کے قائدین نے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی کے تا دم مرگ بھوک ہڑتالی پر بیھٹے قائد اساتذہ حاجی مجیب اللہ غرشین و دیگر سے اظہار یکجہتی کے موقع پر کیا ۔

(جاری ہے)

اور انہیں اپنی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔اس موقع پر بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان نے حکومت کی ہٹ دھرمی کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ بے حسی اور بیڈ گورننس کی انتہا ہے فوری طور پر اساتذہ کے مسائل حل کئے جائیں اور تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ کا جانی نقصان ہونے سے بچایا جائے ۔ یہ انتہائی افسوس ناک امر ہے کہ تین صوبوں میں جے وی ٹیچرز گریڈ 14 میں ہیں جبکہ بلوچستان کے جے وی ٹیچرز گریڈ 09 میں فرائض انجام دے رہے ہیں ۔

اس تفریق کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے ۔ یہ بلوچستان حکومت کی نا اہلی ہے کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت درست لیبر قوانین نہیں بنا سکی ۔ پاکستان کا چوتھا صوبہ بلوچستان ہر معاملے میں تفریق کا شکار ہے موجودہ نا اہل حکومت اور اسکے نکمے وزرا بلوچستان میں وفاق کے آلہ کار بنگئے ہیں انہیں بلوچستان کے ملازمین ماساتذہ محنت کش طبقہ اور غریب عوام سے سروکار نہیں ۔

وفاق کی جانب سے بلوچستان کے ملازمین کی مراعات میں اضافے سے محروم رکھنے کی پالیسی صرف بلوچستان کے لوگوں کیلئے ہے سندھ پنجاب خیبر پختونخوا میں ٹریڈ یونین کی آزادی ہے صرف بلوچستان میں اس پر پابندی ہے ۔ تین صوبوں نے ورکرز ویلفیئر فنڈ ای او بی آئی سوشل سیکورٹی و دیگر واجبات کا ذ قانون چار سال قبل وفاق سے لے لیا تھا بلوچستان نے ایک ہفتہ قبل اس کا طریقہ کا ر طے کیا چار سال تک اس مد میں کروڑوں اربوں روپے کا فائدہ جو بلوچستان کے لوگوں نے اٹھانا تھا اس سے کون سے لوگ مستفید ہوتے رہے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کریں گے وفاق اور تین صوبوں دوران سروس فوت ملازمین کے بچے بھر تی ہورہے ہیں صرف بلوچستان میں اس قانون پر پابندی یہ بلوچستان کے حکمرانوں کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے تین صوبے بجٹ میں اعلاو کردہ تنخواہیں ادا کرچکے بلوچستان کے ملازمین اپنے بقایات جات نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہیں۔

بلوچستان حکومت گونگے بہرے نمائندوں کو اپنے سامنے بٹھا کر فوٹو سیشن کرکے لاکھوں ملازمین کو دھوکہ دے دیتی ہے انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ بلوچستان کی ملازم و مزدور فیڈریشنیں حقوق کے حصول کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں ۔ صدر خان زمان نے کہا کہ بلوچستان لیبر فیڈریشن دس اگست 2022 کو گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی کے احتجاجی دھرنے کی مکملحمایت کرتی ہے اور پمام تنظیموں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اساتذہ کے دھرنے میں بھر پور شرکت کریں بلوچستان حکومت ہوش کے ناخن لے اور خود کو بلوچستان کا حکمران کہلوانے والے بلوچستان کے ملازمین اور مزدوروں کیلئے فراغ دلی سے اقداما اٹھائیں اگر گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو بلوچستان لیبر فیڈریشن بھی اساتذہ کی جاری احتجاجی تحریک میں شریک ہوگی ۔