حمزہ شہباز نے پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ قرار دینے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کر دی

حمزہ شہباز نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں آرٹیکل 63 اے کی درخواستوں پر سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 12 اگست 2022 13:15

حمزہ شہباز نے پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ قرار دینے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 اگست 2022ء) سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور ن لیگ کے رہنما حمزہ شہباز نے پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ قرار دینے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کر دی۔حمزہ شہباز نے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ اور سابق ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کو فریق بنایا گیا۔حمزہ شہباز نے درخواست میں آرٹیکل 63 اے کی درخواستوں پر سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب قرار دینے کے فیصلے پر نظرثانی کرے اور سابق ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کو آئینی قرار دیا جائے۔حمزہ شہباز نے استدعا کی کہ نظرثانی درخواست پر آئینی نکتے کی تشریح کے لیے فل کورٹ قائم کیا جائے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ آئینی وقانونی ماہرین نے بھی سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کی مسلم لیگ (ق)کے ووٹ مسترد کرنے کی رولنگ کو غیرآئینی قراردیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کے رولزآف بزنس کے تحت کسی بھی معاملے پر رولنگ دینے کا اختیار صرف اسپیکر کے پاس ہے سپریم کورٹ قاسم سوری کی قومی اسمبلی میں رولنگ کو اسی بنیاد پر غیرآئینی قراردے کر مسترد کرچکی ہے. ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے ایک اور آئینی ذمہ داری پوری نہیں کی گئی انہوں نے جلدی میں نتائج کا اعلان کرکے اجلاس ملتوی کردیا جبکہ قائدایوان کا اعلان جو آئینی تقاضا ہے وہ کیا ہی نہیں گیااس پر بھی کئی قانونی ماہرین اسے غیرقانونی قراردے رہے ہیں۔

آئینی وقانونی ماہرین کی اکثریت ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیرآئینی اور سپریم کورٹ کے حکم کی واضح خلاف ورزی قرار دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ دوست مزاری نے اسمبلی کے رولزآف بزنس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رولنگ دی جبکہ کسی بھی معاملے پر رولزکے مطابق رولنگ دینے کا اختیار صرف اسپیکر کے پاس ہوتا ہے۔