خواتین کو بااختیار بنانا ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے نا گزیر ہے،اسپیکر قومی اسمبلی

تحریک پاکستان میں خواتین سیاسی رہنماوں نے اپنے مرد ہم منصبوں کے ساتھ مل کر آزادی کی کے حصول کے لیے جدوجہد کی، راجہ پرویز اشرف

جمعہ 12 اگست 2022 20:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2022ء) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ملک کی تعمیر و ترقی خواتین کا کردار ہمیشہ کلیدی رہا ہے، تحریک پاکستان میں خواتین سیاسی رہنماوں نے اپنے مرد ہم منصبوں کے ساتھ مل کر آزادی کی کے حصول کے لیے جدوجہد کی،وطن عزیز کے 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر ہم اپنی خواتین، سیاسی رہنماوں کی قربانیوں اور جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی ہال میں منعقدہ پہلی آئین ساز اسمبلی کی ڈائمنڈ جوبلی تقریب کے سلسلے میں منعقدہ خواتین پارلیمنٹرینز کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان میں خواتین نے محنت اور لگن سے زندگی کے تمام شعبوں میں اپنی قابلیتوں اور صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ پاکستانی خواتین سیاسی رہنماؤں اور پارلیمنٹرین نے ملک میں جمہوریت کی مضبوطی جمہوری اقدار کے فروغ اور جمہوری اداروں کو مستحکم بنانے کے کے لیے ہمیشہ نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محترمہ فاطمہ جناح نے صدارتی الیکشن لڑا اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو مسلم ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا مسلم دنیا کی پہلی خاتون سپیکر بننے کا اعزاز حاصل ہے۔کنونشن میں خواتین کو بااختیار بنانے اور زندگی کے ہر پلیٹ فارم پر ان کی حوصلہ افزائی کے حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔

قرار داد میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ خواتین کو بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے تمام قومی اور بین الاقوامی قوانین پورا کیا جائے گا۔اپنے اختتامی کلمات میں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی سیاسی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے کہاکہ محترم بینظیر بھٹو ایک عظیم سیاسی رہنما تھیں اور جمہوریت کے لیے ان کی جدو جہد ناقابل فراموش ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے اپنی جدو جہد سے ثابت کیا کہ وہ پرعزم خاتون تھیں۔خواتین پارلیمانی کنونشن میں خواتین اراکین پارلیمنٹ کے علاوہ، سابق خواتین اراکین پارلیمنٹ، سول سوسائٹی، میدیا سے تعلق رکھنے والی خواتین ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق خواتین نے شرکت کی۔