قائم مقام اسپیکر سردار بابر موسی خیل کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس

بلوچستان اسمبلی ، صوبے میں حالیہ بارشوں اور سیلاب ہونے والے نقصانات کے ازالہ اور بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خاتمے کے حوالے سے قراردادیں منظور

منگل 16 اگست 2022 00:05

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2022ء) بلوچستان اسمبلی نے صوبے میں حالیہ بارشوں اور سیلاب ہونے والے نقصانات کے ازالہ اور بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خاتمے کے حوالے سے قراردادیں منظور کرلیں۔قائم مقام اسپیکر نے ہرنائی کے علاقے کھوسٹ میں فائرنگ کے واقعہ پر اے این پی کی جانب سے پیش کی گئی تحریک التوا کو نمٹا دیا ،، جبکہ بلوچستان موٹروہیکل اور بلوچستان لوکل گورنمنٹ کے ترمیمی مسودہ قوانین منظور کرلئے گئے ۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر سردار بابر موسی خیل کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔، جس میں بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے سیلاب سے ہونیوالے نقصانات کے ازالے کے حوالے سے صوبائی وزیر اسد اللہ بلوچ نے مشترکہ قرار داد پیش کی ۔

(جاری ہے)

جس میں کہا گیا تھا کہ بلوچستان میں تباہ کن بارشوں سے بڑے پیمانے پرنقصانات ہوئے ہیں، ہزاروں گھر ، سینکڑوں گاوں اور دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں ، وفاقی حکومت صوبے کے عوام کے نقصانات کے ازالے کیلئے 60ارب روپے تک کا پیکج دے اورآفت زدہ اضلاع کے بجلی ، گیس ، پانی کے بل اور زرعی قرضے معاف کئے جائیں،ایوان نے بحث کے بعد قرارداد منظور کرلی ۔

بلوچستان اسمبلی نے پارلیمانی سیکرٹری بشری رند کی جانب سے وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں میں لگائے گئے اضافی ٹیکس ٹیکسز ختم کئے جانے کے حوالے سے پیش کردہ قرارداد بھی منظور کرلی ،ہرنائی کے علاقے کھوسٹ میں مظاہرین پر فائرنگ کے واقعہ پر اے این پی کی جانب سے پیش کی گئی ۔تحریک التوا کو بحث کے بعد قائم مقام اسپیکر نے نمٹا دیا۔ صوبائی اسمبلی نے بلوچستان موٹروہیکل اور بلوچستان لوکل گورنمنٹ کے ترمیمی مسودہ قوانین منظور کرلئے گئے ،جبکہ بلوچستان کیڈٹ کالجز کا ترمیمی مسودہ قانون متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ۔

بلوچستان لوکل گورنمنٹ کے ترمیمی مسودہ قانون پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر رکن اسمبلی نصر اللہ زیرے نے اعلامتی واک آوٹ کیا۔ جس کے بعد بلوچستان اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔