آئین اور قانون کی بالادستی کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ، ہمیں ووٹ کے استعمال سمیت ہر اہم فیصلے میں اصول کا خیال رکھنا ہوگا ، وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر ،گلگت بلستان قمرالزمان کائرہ

منگل 16 اگست 2022 20:21

آئین اور قانون کی بالادستی کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ،  ہمیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2022ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر ،گلگت بلتستان قمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ آئین اور قانون کی بالادستی کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ، ہمیں ووٹ کے استعمال سمیت ہر اہم فیصلے میں اصول کا خیال رکھنا ہوگا ، حکومت کاروبارسمیت ہر شعبے کو سہولیات فراہم کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ، اگر ہم ماضی کی طرف دیکھتے رہیں گے مستقبل کو روشن نہیں بنا سکیں گے ، ہمیں آگے کی طرف بڑھنا ہوگا ۔

وہ منگل کو یہاں معیشت کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر ،گلگت بلتستان قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ معیشت کو درست سمت پر ڈالنے کے لئے ماہرین معاشیات نے روشنی ڈالی ، آج سیاستدان معیشت کے حوالے سے اپنی تجاویز دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے سماج میں ایک دوسرے پر تنقید ہوتی ہے ، سیاستدان کہتے ہیں کہ ٹیکس دیں تو معاملات بہتر ہونگے ، کاروباری طبقات کہتے ہیں کہ سبسڈی دیں تو بہتر ہوگا ، اگر ہم ترقی یافتہ ممالک کو دیکھیں تو ان کے ترقی کے موڈ یولز الگ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم ماضی کی طرف دیکھتے رہیں گے مستقبل کو روشن نہیں بنا سکیں گے ، ہمیں آگے کی طرف بڑھنا ہوگا ۔ قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے ہاں جاپان کی مثالیں دیں جاتیں ہیں کہ 1945 میں مشکلات میں تھا یہ نہیں بتایا جاتا ہے کہ پہلی جنگ عظیم میں بھی جاپان ایک ترقی یافتہ ملک تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاروبارسمیت ہر شعبے کو سہولیات فراہم کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ، تمام شعبہ جات کے مطالبات پر غور کرتے ہیں اور ان پر عمل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے جن قوموں نے تعلیم پر توجہ دی وہ ہمیشہ ترقی کرتی ہے ، ترجیحات کے تعین کے بغیر کامیابی ممکن نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب بھی ملک میں بڑا بحران آتا ہے تمام سیاسی جماعتیں اکٹھی ہوجاتیں ہیں، دہشت گردی کے معاملے پر تمام جماعتوں میں اتفاق رائے سب کے سامنے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے میثاق جمہوریت پر پہلا قدم اٹھاتے ہوئے نواز شریف کے پاس گئیں ،آج جو جمہوریت ہے اس میں میثاق جمہوریت کا بھی حصہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے میثاق معیشت کی پیشکیش دیں تو اسکا جواب نفی میں آیا ،14اگست پر وزیراعظم نے دوبارہ میثاق معیشیت کی بات کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ، ہمیں اپنے فیصلے کرتے ہوئے اصول کا خیال رکھنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اپنی اپنی ذمہ داریاں لینی ہے ،تمام سٹیک ہولڈرز آگے بڑھیں اور اپنا مثبت کردار ادا کریں ۔

انہوں نے زور دیا کہ زراعت کے شعبے میں ہمیں ذیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے ، جب پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو بہت سے اجناس برآمد کررہے تھے لیکن ایک سال میں اچھی پالیسیاں دیں اور اس شعبے کو مضبوط بنایا ۔ قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ حکومت کا کام ریگولیٹ کرنا ہے ، پالیسی سازی کے لئے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو متوازن کر کے اس پر عمل کر کے امور کو بہتر بنایا جاتا ہے ۔

جے یو آئی کے سینیٹرمولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ریاست کی معیشت اس وقت بہتر ہوتی ہے جب ریاست میں امن ہو تا ہے ۔ امن سے معیشت وابستہ ہے ، ایک عرصے سے ملک میں امن بھی قائم نہیں رہا جس کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار وں نے اپنا رخ تبدیل کر لیا ، سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کے لئے بہت سے دستاویزی رکاوٹیں ہیں ، سرمایہ کار کو اس وقت اعتماد ہوگا جب ان کا پیسہ محفوظ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنا ہونگی ۔